حیدرآباد یونیورسٹی میں آزادی کے نعرے لگانے والے کشمیری طلبا پر ہندو غنڈوں کا حملہ

نئی دہلی (کے پی آئی) حیدرآباد یونیورسٹی میں کشمیر کی صورت حال پر ایک جلسے میں کشمیری آزادی کے حق میں نعرے لگا دیے گئے۔ اس دوران ہندو انتہا پسند طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودھیہ پریشد کے غنڈوں نے کشمیری طلبا پر حملہ کر دیا۔ کشمیر میں فورسز کی طرف سے شہدا کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کے طور پر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پی ایچ ڈی سکالر مسروق ڈار اور دیگر نے شرکت کی۔ اکھل بھارتیہ ودھیہ پریشد نے ان الزاما ت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کچھ طلبا نے حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کے حق میں نعرہ بازی کی اور اس کے جواب میں ہم نے بھارت ماتا کی جے کے نعرے بلند کئے۔ اکھل بھارتیہ ودھیہ پریشد کے سابق صدر این سوشیل کمار نے کہا طلبہ کے ایک گروپ کی طرف سے کشمیر مانگے آزادی، پنجاب مانگے آزادی اور شمال مشرق مانگے آزادی کے نعرے لگائے اور ہم نے ایک ریلی نکالی جس میں بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے گئے۔ ادھر یونیورسٹی منتظمین نے یونیورسٹی کے احاطے میں کسی بھی جلوس اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...