راولپنڈی‘لاہور(نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن)پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کی کال پر پانامہ لےکس کےس سماعت کے موقع پر سپرےم کورٹ سے اظہار ےکجہتی اور وزےر اعظم محمد نواز شرےف سے استعفے کے مطالبہ پر راولپنڈی مےں ہائےکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار کے وکلاءنے بدھ کو مکمل ہڑتال کی اور عدالتی کارروائی کا بائےکاٹ کےا جس کی وجہ سے وکلاءعدالتوں مےں پےش نہ ہوئے جس سے سےنکڑوں مقدمات کی سماعت بغےر کسی کارروائی کے آئندہ تارےخوں تک ملتوی ہوگئی ہائےکورٹ بار کے صدر ظفر مغل ، جنرل سےکرٹری شاہنواز نون ، نائب صدر چوہدری بلال رضا، ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے صدر صدر و ممبر پنجاب بار کونسل سجاد اکبر عباسی اور جنرل سےکرٹری عرفان نےازی پاکستان بار کونسل کی اپےل پر ہڑتال پر عملدرآمد کےلئے مسلسل اپنی اپنی باروں مےں موجود رہے وکلاءرہنماﺅں نے کہا کہ ملک بھر کی تمام بار اےسوسی اےشنز پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کے مشترکہ فےصلہ پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہےںاور انکے احکامات پر مکمل اور کامےاب ہڑتال کی گئی ادھر ڈسٹرکٹ بار اےسوسی اےشن راولپنڈی کے مختلف سےاسی جماعتوں کے وکلاءونگزکے رہنماﺅں نے مشترکہ اجلاس جمعرات کو دن گیارہ بجے ضلع کچہری راولپنڈی میں طلب کر لیا گیا جس مےں پیپلز لائرز فورم،انصاف لائرز فورم ، جماعت اسلامی لائرز فورم،(ق) لیگ اور جسٹس پارٹی کے وکلاءقائدین شرکت کریں گے اجلا س میں وکلاءاپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ لاہور ہائیکورٹ بار نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر قائم ہیں لیکن عدلیہ اور سائلین سے کوئی لڑائی نہیں۔لاہور ہائی کورٹ میں وکلاءکی ہڑتال جزوی تھی جبکہ ماتحت عدالتوں سیشن کورٹ، سول کورٹ اور کچہریوں میں ہڑتال کے سبب وکلاءکی اکثریت عدالتوں میں پیش نہیں ہو ئی،وکلاءنے بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں جبکہ بار رومز کی چھتوں پر سیاہ پرچم بھی لہرائے گئے۔پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین احسن بھون اور نیشنل ایکشن کمیٹی کے سیکرٹری آفتاب باجوہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ وزیراعظم اور ان کے خاندان کی کرپشن کے خلاف چارج شیٹ ہے،افسوسناک بات ہے کہ پورا خاندان کرپشن میں ملوث ہے ، جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیراعظم نواز شریف، اسحاق ڈار ،کیپٹن (ر) صفدر اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف مستعفی ہوں، سپریم کورٹ جے آئی ٹی کی تفتیش کی روشنی میں پانامہ لیکس میں نامزد لوگوں کو نااہل قرار دے۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ بار کے سیکرٹری عامر سعید راں نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر قائم ہیں، ہماری لڑائی عدلیہ سے نہیں نہ ہی وکلاءاور سائلین کو مشکلات میں ڈالنا چاہتے ہیں اس لئے ہڑتال کا حصہ نہیں بنے۔وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر آج جمعرات لاہور ہائی کورٹ بار کے جنرل ہاﺅس کا مذمتی اجلاس منعقد کیا جائے گا اور وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ کو دہرانے کے لئے احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔ کراچی میں بھی سندھ ہائیکورٹ، ملیر کورٹ اور دیگر مقامی عدالتوں میں وکلاءکی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا گیا ، جبکہ اہم مقدمات کی سماعت ججوں نے اپنے چیمبر میں کی.۔ وکلاءکا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد وزیر اعظم کے پاس اپنے عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی اور قانونی جواز نہیں رہا اور آئین کی دفعہ62اور63کے مطابق وہ صادق اور امین نہیں رہے اس لئے وزیر اعظم پاکستان کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق پاکستان بار کونسل کی کال پر گزشتہ روز جھنگ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا، وکلاءعدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اور کئی مقدمات میں نئی تاریخیں ڈال دیں گئیں۔ ہڑتال کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے سائلین کا کافی مسائل کا سامنا رہا سوائے اہم نوعیت کے مقدمات میں وکلاءکسی بھی مقدمے میں پیش نہیں ہوئے۔
وکلاءہڑتال