حاجی محمد لطیف کھوکھر
حج کی سعادت حاصل کرنے کے لئے دنیا بھر سے حج پروازوں کا آغاز ہوچکاہے ،پاکستان سے بھی حجاج کرام کا سعودی عرب جانے کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے ۔آنے والے دنوں میں لاکھوں فرزندان اسلام ارض مقدس پہنچ جائیں گے ۔آٹھ ذی الحجہ: حج کا پہلا دن، مکہ سے منیٰ کوروانگی، منیٰ میں آج کے دن ظہر، عصر، مغرب، عشاء پڑھنی ہے۔ منیٰ میں رات قیام کرنا ہے۔ نو ذی الحجہ: حج کا دوسرا دن۔ فجر کی نماز منیٰ میں ادا کرکے عرفات کو روانگی، ظہر کی نماز عرفات میں پڑھنی، وقوفِ عرفات، عصر کی نماز عرفات میں پڑھنی، مغرب کی نماز پڑھے بغیر مزدلفہ کو روانگی۔ مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ مفں اکٹھی عشاء کے وقت پرھنی ہے۔دس ذی الحجہ: حج کا تیسرا دن۔ مزدلفہ میں فجر کی نماز کے بعد وقوف مزدلفہ کے بعد منیٰ کو روانگی، بڑے شیطان کی رمی، قربانی کرنا، سر کے بال منڈوانا یا کتروانا، احرام کی چادریں اتارنا، طواف زیارت کو مکہ مکرمہ جانا، رات منیٰ میں قیام۔ گیارہ ذی الحجہ: حج کا چوتھا دن۔ منیٰ میں رمی کرنا زوال کے بعد صبح صادق تک، پہلے چھوٹے شیطان کی پھر درمیانے شیطان کی پھر بڑے شیطان کی رمی کرنا ہے۔ طواف زیارت اگر کل نہیں کیا تھا تو آج کر لے رات منیٰ میں قیام کرنا ہے۔
بارہ ذی الحجہ: حج کا پانچواں دن۔ منیٰ میں رمی کرنا زوال کے بعد سے صبح صادق تک۔ پہلے چھوٹے شطان کی پھر درمیانے شیطان کی پھر بڑے شیطان کی۔ طواف زیارت اگر کل نہیں کیا تو آج مغرب سے پہلے کر لیں۔
تیرہ ذی الحجہ: اگر قیام کا ارادہ ہے توکنکریاں زوال کے بعد مارنی ہیں۔
آپ حج کرنے جارہے ہیں۔ لیکن اپنے شہر سے جاتے وقت جو احرام آپ نے باندھنا ہے۔ وہ عمرہ کا ہوگا۔ حج کا احرام آپ مکہ مکرمہ شریف میں رات سات ذلحجہ کی رات یا آٹھ ذلحجہ کے دن جب آپ کا معلم کہے گا۔ مختصراً میں آپ کو بتا دوں کہ احرام حج آپ نے ایئرپورٹ سے ہی باندھنا ہوتا ہے۔ آپ طہارت کریں، وضو کریں، وہاں مسجد ہے اس میں احرام کی ایک چادر کمر میں جیسے دھوتی باندھی جاتی ہے باندھ لیں۔ اس کے اوپر چمڑے کی بیلٹ باندھ لیں اس نیت سے کہ اس میں مَیں نے پاسپورٹ اور ضرورت کے لیے رقم رکھنی ہے۔ دوسری چادر آپ نے اوپر کے جسم پر لینی ہے۔ جیسے سردیوں میں دیہاتی بھائی لیتے ہیں۔ اب آپ اگر وقت مکروہ نہیں تو دو نفل برائے احرام عمرہ پر لیں۔ نفل پڑھتے وقت اوپر کی چادر سے سر ڈھانپ لینا ہے نفل پڑھ کر آپ نے سر ننگا کر لینا ہے اور یاد رہے کہ ان دو چادروں کے علاوہ آپ نے کوئی اور کپڑا نہیں پہننا۔ سردی ہو یا گرمی نہ کوئی بنیان اور نہ ہی انڈرویئر۔ احرام باندھ لیا۔ نفل پڑھ لیے۔ اب آپ نے عمرہ کی نیت کرنی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی ہم کو احرام باندھنے کا دوسرا طریقہ بھی بتا دیں۔ احرام کی چادر کے دونوں کونوں کو اپنے دونوں ہاتھوں میں لیں۔ دونوں پاؤں دور دور کر لیں یعنی دونوں ٹانگیں کھول دیں اور دائیں ہاتھ سے احرام کو بائیں طرف لے جائیں اور بائیں طرف سے چادر کو دائیں طرف لے جائیں۔ اس طرح دونوں کو نے کھینچ کر اوپر سے نیچے کی طرف دو بار فولڈ کر لیں اور اوپر بیلٹ باندھ لیں۔ آپ کا احرام بندھ گیا۔ ایک بات کا آپ نے خیال رکھنا ہے کہ آپ کی ناف اور گھٹنے کسی بھی صورت ننگے نہیں ہونے چاہیں۔ کیوں کہ مرد کو اتنا حصہ ڈھانپنا فرض ہے۔ اب آپ نے عمرہ کی نیت کر لی۔ نیت کے لیے الفاظ کا سہارہ لینے کی ضرورت نہیں۔ دل میں نیت کر لی تو نیت ہو گئی۔ اگر آپ نے زبان سے بھی کہہ دیا کہ میں نے عمرہ کی نیت کی تو بھی ٹھیک ہے۔ اس کے بعد آپ تلبیہ پکاریں۔ اب آپ پر احرام کی پابندیاں نافذ ہو گئی ہیں۔ اب آپ جب تک عمرہ ادا کر کے احرام سے باہر نہیں آ جاتے۔ اس وقت تک آپ کا نکاح ساقط رہے گا۔ آپ دورانِ طواف رش کی صورت میں ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر طواف کروا سکتے ہیں اور ہر طرح دورانِ سفر یا بوقتِ ضرورت ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔ صرف ذہن میں کوئی ایسا خیال نہیں آنا چاہیے۔عورتوں کا احرام ان کا عام لباس ہی ہے۔ صرف ایک بڑا رومال جس سے سر کے بال اچھی طرح چھپ جائیں۔ وہ ہی سر پر باندھنا ہوگا۔ نیت وہی جو مرد کرتے ہیں۔یاد رہے کہ عورت جس وقت وضو کرے اس وقت رومال اتار کر سر کا مسح کر لے۔ مسح نہ ہوا تو وضو نہ ہوا۔ وضو نہ ہوا تو نماز نہ ہوئی۔ لیکن عورتیں اپنا چہرہ ننگا رکھیں گی۔ احرام کی بہت سی پابندیوں میں سے کچھ کی تفصیل یہاں لکھ رہا ہوں۔ کوئی بھی خوشبو یا خوشبو والا صابن آپ استعمال نہیں کر سکتے۔ سر پر کوئی سامان یا بیگ بھی نہیں رکھ سکتے۔