6 ماہ میں 554 خواتین قتل اغوا، 92 کی خودکشی، 597 پر تیزاب انڈیل دیا

Jul 20, 2018

ملتان (لیڈی رپورٹر) پاکستان کے دیگر حصوں سمیت جنوبی پنجاب میں خواتین کے خلاف تشدد کی صورتحال افسوسناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق خواتین مخالف رسومات کے خلاف پاکستان کی قانون ساز اسمبلی نے اسے قانون کے دائرے میں لاتے ہوئے جرم قرار دیا۔ تعزیرات پاکستان کے قانون 498C کے مطابق جو کوئی بھی قرآن مجید سے شادی پر مجبور کرے گا یا اس کی سہولت فراہم کرے گا وہ سات سال تک کی سزا کا مستحق ٹھہرے گا اور اس کی سزا کی مدت کی صورت بھی تین سال سے کم نہ ہو گی اور اس کے علاوہ پانچ لاکھ کا جرمانہ بھی ادا کرے گا۔ وراثتی جائیداد کے مسائل میں جو کوئی بھی دھوکہ دہی سے یا غیر قانونی طریقے سے وراثت کی تقسیم کے وقت کسی بھی خاتون کو جائیداد منقولہ یا غیر منقولہ کی وراثت پانے سے محروم کرے گا اسے قید دس سال تک ہو گی جس کی کم از کم سزا 5 سال اور دس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہونگی۔ صلح کرنے کے عوض کسی عورت کو ونی چٹی یا سوارہ کرنے کے مرتکب افراد یا اس سلسلے میں سہولت کاری کرنے والا بھی سزا کا مستحق ہو گا جس کی سزا کم از کم تین سے 7 سال تک اور پانچ لاکھ جرمانہ ہے جو کوئی بھی کسی عورت کی زبردستی شادی کرے گا یا اس سلسلے میں سہولت کاری دے گا سزاء کا مستحق ہو گا جس کی سزا تین سے 7 سال تک قید اور پانچ لاکھ جرمانہ ہے خواتین کا تحفظ فوجداری ترامیم قانونی مسودہ 2006 کے تحت 1979ء کے حدود آرڈیننس کی دفعات میں انقلابی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں خواتین کو محفوظ زندگی دینے کے لئے اعلیٰ عدالتوں نے انہیں مکمل قانونی تحفظ فراہم کرتے ہوئے خواتین کو ناجائز تعلقات کے محض الزامات پر گرفتار یا جیل بھرو نہیں کیا جا سکتا اس سے یہ فائدہ ہوا کہ خواتین پر ناجائز تعلقات کے الزامات میں ڈرامائی حد تک جہاں کمی ہوئی وہاں دفعہ 203-A, B,C کے تحت پولیس کے اختیارات واپس لیتے ہوئے ناجائز تعلقات بامشقت کی شکایت چار گواہوں کے بیانات کے ساتھ بلاواسطہ ڈسٹرکٹ یا سیشن جج کو کی جا سکتی ہے ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود سرائیکی وسیب میں خواتین کے خلاف تشدد کی صورتحال میں سیاسی اثرورسوخ کے بے جا استعمال کے باعث سزائیں نہ ہو سکیں جس کی وجہ سے گزشتہ 6 ماہ میں 485 خواتین قتل‘ اغوا‘ 597 تیزاب ڈالنے کے 53 جنسی زیادتی 329‘ گھریلو تشدد548 رپورٹ خود کشی 92‘ غیرت پر قتل 69‘ ونی کاروکاری 42 قرآن سے شادی 3 کم عمری کی شادی 12 زبردستی کی شادی 188 واقعات جنوبی پنجاب میں رپورٹ ہوئے۔

مزیدخبریں