فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے مذاکرات میں ابتدائی کامیابی کے بعد آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز نے 17 روز سے جاری ہڑتال ختم کر دی۔ ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ایف بی آر سے مذاکرات میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے اور 31 جولائی تک کا وقت مانگا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مثبت یقین دہانی پر ہڑتال ختم کر کے ملیں چلا دی ہیں۔
اپٹما کو سیلز ٹیکس کے طریق کار پر تحفظات تھے۔ حکومت اس حوالے سے کوئی نرمی دکھانے پر تیار نہیں تھی دوسری طرف اپٹما والے نئے طریقہ کار کو تسلیم کرنے سے انکاری تھے۔ اس سارے منظرنامے کا مثبت پہلو طرفین کا بات چیت کے دروازے بند نہ کرنا ہے۔ مذاکرات کے ذریعے بہت سی غلط فہمیاں دور اور بڑے بڑے تنازعات حل ہو جاتے ہیں۔ معاملات ہٹ دھرمی سے نہیں رویوں میں لچک سے ہی حل ہوتے ہیں۔ افہام تفہیم ہی سے راستے کھلتے ہیں۔ کاروبارِ ریاست ٹیکسوں ہی سے چلتا ہے۔ جو لوگ ٹیکس کے دائرہ کار میں آتے ہیں ان کو دل کھلا رکھنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو بھی صرف ایک طبقے ہی پر بوجھ ڈالنے سے گریز کرنا چاہئے۔ ہڑتالیں اور مظاہرے دوسرے طبقات بھی کرتے ہیں، حکومت کے لیے ضروری ہے کہ ان کے ساتھ معاملات افہام و تفہیم سے طے کرنے کی کوشش کرے جس طرح اپٹما کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ ہڑتال کے خاتمے سے ایک بے چینی ختم ہوئی ہے۔