اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی نمائندہ ماریا ٹریسا نے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف کے بارے میں نظریات درست نہیں، مالیاتی ادارہ پاکستان میں منافع کمانے نہیں آتا، جب رکن ممالک مشکل میں ہوں تو ہم پروگرام دیتے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی نمائندہ ماریا ٹریسا کا اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان نے 18 پروگرام لیے۔ آئی ایم ایف ٹیکنیکل معاونت اور دیگر اقدامات کرتا ہے۔ ماریا ٹریسا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قرضوں کی ادائیگی بڑا ایشو ہے اور بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ ہے۔ پاکستان اپنی آمدن کا 25 فیصد قرضوں کی واپسی پر خرچ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے، اس کا مالی خسارہ اور گردشی قرضے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان کا دیگر ممالک کے مقابلے میں ریونیو کلیکشن بہت کم ہے، تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا ہے۔ آئی ایم ایف کی نمائندہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس کی چھوٹ اور سرکاری اداروں کے نقصانات بھی بہت زیادہ ہیں، گزشتہ 3 سال میں گردشی قرضوں میں اضافہ ہوا، توانائی شعبے میں گردشی قرضہ 700 ارب روپے تک پہنچ گیا، یہ گردشی قرضہ بہت زیادہ ہے۔