اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی)سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے فروغ قومی یکجہتی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی اشاعت کا سخت نوٹس لیا ہے اوراسکی روک تھام کیلئے پاکستان ٹیلی کمیو نی کیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو طلب کر لیا ہے کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پی ٹی ایم سے مذاکرات اور گفت وشنید کا عمل جاری رکھاجائے گا۔۔جمعہ کو خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔کمیٹی نے سوشل میڈیا اور مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر نبی کریم ؐ،صحابہ کرام ؓکی شان اور دیگر الہامی مذاہب کے بارے میں گستاخانہ مواد کی اشاعت کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ کوئی بھی مذہب یا عقیدہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا۔کمیٹی چیئرمین سینیٹر برسٹرسیف نے پی ٹی ایم، وزیرستان قومی جرگے کے نمائندوں سے مذاکرات اور اب تک کی ہونے والی پیش رفت بارے میں کمیٹی کو اعتماد میں لیا۔ سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کمیٹی کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ اس طرح کے واقعات زور پکڑ رہے ہیں اور اس سلسلے میں مناسب پالیسی کا ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کمیٹی کے اگلے اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو طلب کر لیا ہے تاکہ ایسی ویب سائٹس کو بلاک کیا جائے اور ان افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے جونبی کریم ؐ،صحابہ کرام کی شان، الہامی مذاہب اور عقائد کا مذاق اڑاتے ہیں۔سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کمیٹی کے اب تک 7اجلاس منعقد ہو چکے ہیں جس میں پی ٹی ایم کی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیرستان قومی جرگے کے نمائندوں کے ساتھ بھی ملاقات ہوئی اور کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ مذاکرات اور گفت وشنید کا عمل جاری رکھے گی کیونکہ ہمارے مسائل کا حل ہی مذاکرت میں پوشیدہ ہے۔بیرسٹر سیف نے کمیٹی کو اب تک کی ہونے والے پیش رفت پر تفصیلی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی صوبائی حکومت، گورنر خیبر پختونخواہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ بھی رابطہ کرے گی تاکہ ان معاملات کو جن کا تعلق صوبائی حکومت کے ساتھ ہے پر پیش رفت ہو سکے۔اراکین کمیٹی نے بیرسٹر سیف کے نقطہ نظر کی بھر پور حمائت کی اور کہا کہ یہ بنیادی طور پرایک مقدس کام ہے اور اس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔اراکین نے مسائل کے پر امن حل پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر جسم کے کسی حصے میں زخم ہو جائے تو اس کا علاج کیا جاتا ہے اور جن طبقات کو محرومیوں کا سامنا ہے ان کے مسائل کا حل مل جل کر ہی تلاش کیا جاسکتا ہے۔کمیٹی کے اراکین نے بیرسٹر محمد علی سیف کو اپنے تعاون کا یقین دلایا۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کمیٹی مشاورت کے ساتھ ان مسائل کو زیر بحث لائے گی اور ان کے حل کیلئے کوششیں کی جائیں گی جو ہماری قومی یکجہتی اور ترقی کے راستے میں رکاوٹیں کھڑے کر سکتے ہیں
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قومی یکجہتی کاسوشل میڈیا پرگستاخانہ موادکی اشاعت کا نوٹس
Jul 20, 2019