خارجہ پالسی ناکام‘ 7حکومتی مشیر غیر ملکی‘ عوام کے پاس جائینگے: سراج الحق

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ تھا حکومت پاکستان کشمیر کی تمام قیادت کو ایک طاقت بنا دے حکومت پاکستان یہ کام نہیں کر سکی۔ موجودہ حکومت کی پالیسی گزشتہ حکومت کی پالیسی کا تسلسل ہے۔ اس حکومت میں 8‘ 9 ماہ تک تو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین ہی نہیں تھا۔ راتوں رات فخر امام کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین لگایا گیا۔ وزیراعظم جمعہ کا اعلان اور کالی پٹی لگانا بھی بھول گئے۔ بھارت کو پہلی بار سلامتی کونسل کے 186ووٹ ملے۔ یہ سامنے نہیں آیا کہ سلامتی کونسل میں پاکستان نے کسے ووٹ دیا۔ خارجہ پالیسی ناکام ہے۔ کشمیر کا ز کو شدید نقصان پہنچا۔ حریت کانفرنس والے، آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی قیادت پریشان ہے۔ تانیہ ایدروس کو 3ملکوں کی شہریت پر تمغہ دینا چاہئے۔ یہ بھی علم نہیں کہ غیر منتخب مشیر کس بیرونی ادارے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ پندرہ مشیروں میں 7غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں۔ امریکی شہری اس حکومت کیلئے سیاسی مشیر ہیں۔ جو تقریر وزیراعظم کو 5سال بعد کرنی تھی وہ 22ماہ بعد ہی کر دی۔ رشوت اور کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ کابینہ میں اکثریت مشرف اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی ہے۔ ہم ان مشیروں اور موجودہ حکومت کیخلاف عوام کے پاس جائیں گے۔ کمزور جمہوریت بھی مارشل لاء سے بہتر ہے۔ غیر جمہوری راستے کی سپورٹ نہیں کریں گے۔ نواز شریف اور پیپلز پارٹی کو قدرت نے کئی مواقع دیئے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو بھی اس نظام میں ناکام ہو گئیں۔ حکومت کے خاتمے کیلئے غیر آئینی راستے کی حمایت نہیں کریں گے۔ شہباز شریف کو کشمیر، بجٹ سے پہلے اور کرونا معاملے پر اے پی سی بلانی چاہئے تھی۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی لڑائی میں مشرف کو آنے کا موقع ملا۔

ای پیپر دی نیشن