تہران(نوائے وقت رپورٹ) ایران نے ان تین مجرموں کے لیے سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا ہے، جنہیں گزشتہ برس نومبر میں خونریز مظاہروں میں ملوث ہونے پرسزا سنائی گئی تھی۔ ایک مجرم کے وکیل نے اتوار کے دن صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے تسلیم کر لیا ہے کہ ان ملزمان پر ملکی سپریم کورٹ میں مقدمہ دوبارہ چلایا جائے گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ان کی سزائیں معاف کر دی جائیں گی۔ یہ مظاہرے پندرہ نومبر کو پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شروع ہوئے تھے۔ ایک سرکردہ رکن پارلیمان نے جون میں کہا تھا کہ اس تشدد کے نتیجے میں 230 افراد مارے گئے تھے۔
ایران نے خونریز مظاہروں میں ملوث 8مجرموں کی سزائے موت روک دی
Jul 20, 2020