میلسی(رپورٹ محمد طاہر عزیز)مسلم لیگ (ن) کے سابقہ دور حکومت کے آخری ایام میں ساڑھے 7کروڑ روپے کی خطیر لاگت سے بنایا جانیوالا میلسی فلڈ لائٹ کرکٹ اسٹیڈیم کا منصوبہ کرپشن اور کمیشن کی نذر ہو گیا ۔ تفصیل کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سابقہ دور حکومت کے آخری چند ماہ کے دوران گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج میلسی میں ساڑھے 7کروڑ روپے کی خطیر گرانٹ سے فلڈ لائٹ کرکٹ اسٹیڈیم کے منصوبے کا آغاز کیا گیا اور اس وقت کے ایم این اے سعید احمد خان منیس نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے شہریوں کو خوشخبری سنائی کہ حکومت نے 6کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کر دی ہے اس منصوبے پر چند ماہ کام جاری رہا اور فلڈ لائٹس کیلئے کھدائی اور چار دیواری شروع کر دی گئی تا ہم بعد ازاں کالج کے پرنسپل کی جانب سے کالج کی اراضی پر بغیر این او سی حاصل کیئے اسٹیڈیم کی تعمیر کیخلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا گیا اور کام ٹھپ ہو گیا اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ اس وقت کی پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں مختلف تحصیلوں میں کرکٹ اسٹیڈیم بنانے کیلئے صوبے کی سطح پر پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ قائم کیا جس کا سربراہ سابق ایم این اے حنیف عباسی کو بنایا گیا اور انہوں نے پنجاب بھر کے ان منصوبوں کے ٹھیکہ جات اپنے منظور نظر افراد کو دیتے ہوئے اس وقت کے سپورٹس بورڈ کو اربوں روپے کی گرانٹس جاری کرا دیں جس میں میلسی اور بوریوالہ اسٹیڈیم کے منصوبے بھی شامل تھے میلسی اسٹیڈیم کا ٹھیکہ ایک بوگس کمپنی کو جاری کیا گیا جس کا مالک بیرون ملک مقیم ہے تا ہم ان کے فرنٹ مینوں نے اس منصوبے کا آغاز کیا اب کالج انتظامیہ کی جانب سے عدالت میں دائر کیئے گئے کیس کے فیصلے کے مطابق عدالت نے بغیر اجازت کالج اراضی پر تعمیرات پر اٹھنے والے اخراجات ٹھیکیدار سے وصول کرنے کے احکامات جاری کیئے ہیں لیکن تا حال اصل ٹھیکیدار کا کوئی سراغ نہیں مل سکا اور نہ ہی جاری کیئے گئے 6کروڑ روپے کی گرانٹ کا کوئی اتہ پتہ ہے اب سپورٹس ڈیپارٹمنٹ نے میلسی اسٹیڈیم کے ساتھ ساتھ بوریوالہ اسٹیڈیم کا منصوبہ بھی ختم کر دیا ہے کیونکہ بوریوالہ میں (ن) لیگ کے ایم پی اے چوہدری یوسف کسیلیہ کی خواہش پر اسٹیڈیم کیلئے مختص اراضی گورنمنٹ ہائی سکول چک نمبر 225ای بی کی بجائے ان کے منظور نظر افراد کے کیٹل فارم پر منصوبہ شفٹ کرنے کی وجہ سے یہاں بھی میلسی اسٹیڈیم کی طرح اراضی کے مسائل سامنے آئے جس پر محکمہ سپورٹس نے دونوں منصوبے ختم کر دیئے واضح رہے کہ میلسی میں گذشتہ 20سال سے نوجوانوں کیلئے کوئی کرکٹ اسٹیڈیم موجود نہیں اور نہ ہی کھیلوں کیلئے دیگر میدان میسر ہیں قدیمی میلسی اسٹیڈیم کو ختم کرتے ہوئے انڈور گیمز کیلئے میلسی جمنیزیم بنا دیا گیا اور بقیہ حصہ میں گرلز ہائی سکول قائم ہے اس صورتحال پر میلسی کے نوجوانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ میلسی میں جدید اسٹیڈیم وقت کی ضرورت ہے لہٰذا خصوصی گرانٹ جاری کی جائے اور ختم کیئے گئے اسٹیڈیم منصوبوں کی گرانٹ بارے بھی اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کی جائیں۔