لندن؍ پیرس؍ میڈرڈ؍ نیویارک (آئی این پی+ اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ ) مغربی یورپ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور درجہ حرارت میں مسلسل اضافے سے گرمی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق شدید گرمی کے سبب جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں۔ فرانس کے جنوب مغربی علاقے کیزو میں پارہ 42.4 ڈگری کو چھو گیا جس نے گرمی کا 101 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں کو صورتحال کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے آئندہ مزید گرم موسم کی پیشگوئی کی ہے۔ سپین میں ایک ہفتے کے دوران ہیٹ ویو سے 510 افراد ہلاک ہو گئے۔ چینی خبر رسا ں ادارے کے مطابق سپین کی وزارت صحت نے کہا کہ ملک کے کچھ حصوں میں پارہ 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے بعد ہیٹ ویو سے ایک ہفتے میں 510 افراد ہلاک ہوگئے، جن کی عمریں 65 سے 84 سال تک ہیں۔ کارلوس III ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ نے کہاکہ ہیٹ ویو اسی طرح برقرار رہی تو ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ برطانیہ میں تاریخ کے گرم ترین دن کے موقع پر گرمی سے بچنے کیلئے دریاؤں اور جھیلوں میں نہاتے ہوئے 4 افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں ریکارڈ توڑ گرمی سے شہری ہلکان ہو گئے۔ درجہ حرارت 40 ڈگری تک جا پہنچا جو ممکنہ طور پر 42 ڈگری تک جا سکتا ہے جس پر شہریوں کی بڑی تعداد نے جھیلوں اور دریاؤں کا رخ کیا۔ دوسری جانب ہیٹ ویو کے خدشے کے تحت ملک بھر میں ہنگامی حالت کا نفاذ اعلان کر دیا گیا۔ ادھر بعض یورپی ممالک میں درجہ حرارت 47 ڈگری پر سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ بالخصوص فرانس، پرتگال اور سپین کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لیپٹ میں ہیں جہاں جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی فرانس کے مغربی شہر نائیٹس میں گرمی کا 73 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جہاں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ متاثرہ علاقوں سے ہزاروں شہری نقل مکانی کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے انتباہ کیا ہے کہ دنیا بھر میں ہیٹ ویو کا تسلسل 2060 ء تک بڑھتا جائے گا۔ اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی یورپ کی طرح دنیا میں ہیٹ ویو کا تسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ ہیٹ ویو زیادہ کاربن اخراج کرنے والے ممالک کیلئے وٹس اپ کال سے موسمیاتی تبدیلیوں کی بدولت ریکارڈ ٹوٹنا شروع ہو گئے ہیں۔ مستقبل میں اس قسم کی ہیٹ ویوز معمول بن جائیں گی۔
مغربی یورپ؍ شدید گرمی