سی پیک ترقی کا پیش خیمہ،خصوصی اقتصادی زونز اقتصادی ترقی کے ضامن

Jul 20, 2022

اسلام آباد(آئی این پی )سی پیک ترقی کا پیش خیمہ،خصوصی اقتصادی زونز اقتصادی ترقی کے ضامن،پاکستانی تاجروں کیلئے کاروبار کے وسیع مواقع،چینی سرمایہ کاری سے معیشت مستحکم ہو گی۔روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے۔ لوگ سی پیک روٹ پر ورکشاپس، ریٹیل ، ہول سیل کی دکانیں، ریستوراں اور ہوٹل قائم کر سکتے ہیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے پاکستانی تاجروں نے بڑی توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔ 
صنعتکاروں کا کہناہے کہ سی پیک منصوبے اور خصوصی اقتصادی زونز ملک میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے۔ یہ منصوبے مقامی تاجروں اور تاجروں کو اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے وسیع مواقع فراہم کریں گے۔ چینی سرمایہ کاری سے پاکستان کو کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ معاشی سرگرمیوں میں اضافے سے ملک بھر میں لاکھوں ملازمتیں پیدا کرنے کے علاوہ مقامی کاروباری افراد کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ سی پیک کے تحت منصوبے مقامی کمپنیوں کو غیر ملکی فرموں کے ساتھ شراکت داری کرنے کے قابل بنائیں گے۔ پاکستانی کمپنیاں دنیا کے دیگر ممالک میں اپنے گاہکوں کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے چینی فرموں کے ساتھ مشترکہ منصوبے بھی شروع کر سکتی ہیں۔ نئے کاروبار قائم مزید سرمایہ کاری کو راغب کریں گے اور پاکستان میں صنعت کاری لائیں گے۔ چین کی ہیفی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ اسکالر شمسہ کنول کی تحقیق کے مطابق صنعت کاری ملک میں معاشی ترقی کا انجن ہے۔ کاروباری افراد مارکیٹ کی ضروریات کو سمجھتے ہیں اور منافع بخش کاروبار کی نشاندہی کرتے ہیں۔ شمسہ کنول نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ تحقیق کے دوران255 سوالناموں کے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے سی پیک کے بارے میں مقامی صنعت کاروں کے رویے کا مطالعہ کیا گیا۔ سروے کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ سی پیک کی وجہ سے مقامی نقل و حمل اور شہروں تک رسائی میں بہتری نے تاجروں اور صنعت کاروں کے رویے پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ ہماری تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سی پیک کی ترقی کے ساتھ مقامی نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے میں بھی بہتری آئے گی اور چھوٹے گاوں بڑے شہروں سے منسلک ہوں گے۔ یہ مقامی کمیونٹی کو سی پیک روٹ کے ساتھ مختلف قسم کے کاروبار میں مشغول کرنے کے قابل بنائے گا۔ لوگ سی پیک روٹ پر ورکشاپس، ریٹیل ، ہول سیل کی دکانیں، ریستوراں اور ہوٹل قائم کر سکتے ہیں۔ وہ چینی صارفین کو مقامی سامان فروخت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں اور متعلقہ حکام کو چاہیے کہ وہ سی پیک منصوبوں کے فوائد  کو عام کریں۔ مقامی تاجروں اور صنعت کاروں کو سی پیک کی اہمیت اور خطے کی ترقی پر اس کے اثرات سے آگاہ کیا جائے۔ ایک آگاہی مہم شروع کی جائے اور ملک بھر میں کانفرنسوں کا اہتمام کیا جائے جس میں متعلقہ حکام اور سکالرز تاجر برادری اور مقامی لوگوں کو سی پیک کے تحت پیدا ہونے والے مواقع سے آگاہ کر سکیں۔

مزیدخبریں