لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور حکومتی اتحاد نے قبل از وقت انتخابات نہ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اہم ترین اجلاس میں آصف زرداری، فضل الرحمان اور دیگر جماعتوں کے قائدین شریک ہوئے، ضمنی الیکشن کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، شرکاء کو صوبائی اسمبلی میں نمبر گیم پر بریفنگ بھی دی گئی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق لاہور میں پی ڈی ایم اور اتحادیوں کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد نے ملک میں قبل از وقت انتخابات نہ کروانے کا متفقہ فیصلہ کیا۔ اس حوالے سے پارٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ قبل از وقت انتخابات عمران خان کے دباؤ پر نہیں بلکہ حکومتی اتحاد کے متفقہ فیصلے کے تحت ہوں گے اور اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کے اداروں کیخلاف بیانیے کا توڑ کرنے کے لئے نیا حکومتی بیانیہ لانچ کیا جائے گا۔ جبکہ پی ڈی ایم قیادت نے عمران خان کی جانب سے اداروں پر تنقید کی شدید مذمت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں بھی وزارت اعلیٰ کو بچانے کیلئے بھی تمام اتحادی جماعتیں کوشش کریں گی۔ اجلاس میں کہا گیا قبل از وقت انتخابات اتحادیوں کیلئے نقصان دہ ہوں گے‘ دیکھا جائے پی ٹی آئی اگلا کیا قدم اٹھاتی ہے۔
لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) ضمنی الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال پر ہونے والے مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے بعد حکومتی ٹیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ملک کی بہتری کے لئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔ میڈیا نمائندگان سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس سلسلے میں ابہام پھیلانے اور شوشے چھوڑنے سے گریز کیا جانا چاہئے، پنجاب کے ضمنی انتخابات کسی جماعت کی مقبولیت یا کسی عدم مقبولیت کا پیمانہ نہیں، یہ بیس نشستیں وہ ہیں جو ایک بھی پی ایم ایل این کو 2018ء کے الیکشن میں نہیں ملی تھی، ان نشستوں پر آزاد امیدوار تھے اور پی ٹی آئی تھی، ضمنی انتخابات میں پانچ نشستیں پی ایم ایل این اور اتحادیوں نے مل کر جیتی ہیں، عمومی طور پر ہمارے ووٹ میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ کس بات کے شادیانے بجائے جا رہے ہیں، یہ طوفان جو اٹھایا گیا ہے یہ تھمے گا اور اس کے آگے بند بھی باندھا جائے گا، اس جھوٹ اور فتنے کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، پی ایم ایل (این)کے ممبر توڑے جائیں تو وہ حاجی بن جاتے ہیں، اگر عمران خان کے ساتھی انہیں ڈنکے کی چوٹ پر چھوڑ جائیں تو وہ برے بن جاتے ہیں، یہ وہ شخص ہے جس پر شیاطین اترتے ہیں، یہ گمراہ آدمی ہے اور اس نے گمراہوں کا ایک گروہ تیار کیا ہے جو ہر جگہ موجود ہے، بعض لوگ ابھی تک اپنی اصلاح کے لئے تیار نہیں ہیں، ایک جھوٹا جو سازش کر کے بچہ جمہورہ بن کر اقتدار میں آیا تھا وہ ووٹ کو عزت دو کی بات کرتا ہے، ہماری جماعتوں نے اس ملک میں آئین کی سربلندی کے لئے جیلیں کاٹیں، جلا وطنی برداشت کی، جانی و مالی قربانیاں دی ہیںعمران خان پرویز مشرف کے گھٹنوں پر بوٹ پالش کرنے کے لئے جھکا تھا ، مسلم لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اس شخص کے چار سال کے کرتوتوں کی وجہ سے پاکستان معاشی دیوالیہ پن کی دہلیز پر کھڑا ہے، ہمیں پیچھے ہٹنا اور اپنی سیاست بچانا خوب آتا تھا لیکن ہم نے پاکستان کے وسیع مفاد میں کانٹوں کا ہار اپنے گلے میں ڈالا،ہمیں معلوم تھا کہ بارودی سرنگیں ڈالی ہوئی ہیں لیکن ہم اپنے ملک کو چھوڑ کر نہیں بھاگے، عمران خان کی حکومت میں صحافیوں کو زنجیریں پہنائی گئیں، سیاسی کارکنان کو اختلاف رائے پر جیلوں میں ڈالا گیا، نیب کے پرانے قانون کی حمایت کرنے والا آئین اور جمہوریت کا دوست نہیں ہو سکتا، لوگوں کو رسوا کیا اور بدنام کیا، پونے چار سال یہ ثبوت پیش نہیں کر سکے، پچھلے چار سال اخبار کی خبروں پر نیب کارروائی کرتا تھا، اب کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟۔ آج کے اجلاس میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ آخر کیا وجہ ہے الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں کرتا؟ برسوں سے زیر التواء فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہونا چاہئے، 20 میں سے 15 سیٹیں پی ٹی آئی جیتی تو کہا گیا کہ الیکشن کمشنر جانبدار ہے، وہ استعفیٰ دے، پی ٹی آئی کو مرضی کا چیف جسٹس، مرضی کا چیف آف آرمی سٹاف، مرضی کا وزیراعظم، مرضی کا میڈیا چاہئے، یہ سب دے سکتے ہیں تو نام نہاد امیر المومنین کے سینے میں ٹھنڈ پڑے گی، 63 اے کی تشریح پر عدالتی فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ آئین کی روح سے متصادم ہے،انہوں نے نے کہا سپریم کورٹ بار کی نظرثانی کی پٹیشن سپریم کورٹ میں کئی دنوں سے پڑی ہوئی ہے، ہماری اپیل ہے کہ اس نظرثانی پٹیشن کو فل کورٹ سنے اور اس پر جلد از جلد فیصلہ دیا جائے، آئین میں اختیارات کی تقسیم واضح ہے، قانون سازی پارلیمان کا حق ہے، اس میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے، فتنہ عمرانیہ چاہتا ہے کہ عدالتوں کے کندھوں پر چڑھ کر آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کروائے، عمران خان اداروں کو متنازعہ بنانے کی سازش کر رہا ہے، عمران خان کے ساتھی کہتے ہیں کہ ان کے منہ کو خون لگا ہوا ہے، جب فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق آتا ہے تو یہ ٹارگٹ کر دیتے ہیں، عمران کے شیطانی عمل کا ٹکا کر جواب دیا جائے گا، جسے پانچ سیٹیں ملی ہیں وہ الیکشن کمیشن کی تحسین کر رہا ہے اور جسے 15 ملی ہیں وہ رو رہا ہے، پر یس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما اکرم درانی نے کہاکہ عمران نیازی نے نئی نسل کو گمراہ کیا، دوسروں کو طعنہ دینے والے عمران نیازی کے اپنے بچے ملک سے باہر ہیں، عمران نیازی نے ہمارے کلچر کو تباہ کر دیاہے عمران نیازی تباہی کا ایجنڈا پورے ملک میں پھیلا رہا ہے، اکرم درانی نے کہا کہ عمران خان ایک ایجنڈے کے تحت آئے ہیں عمران نیازی نے ملکی معیشت کو تباہ کیا سیاست کو گندا کیا گیا یہ شخص کبھی عدلیہ پر وار کرتا ہے کبھی الیکشن کمیشن پر متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر یہ نہیں ہوگا تو قانون حرکت میں آئے گا ہم سب جانتے ہیں کہ اگر یہ آدمی مزید رہا تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا اس کے بچے اور پورا قبیلہ باہر ہے فیصلہ ہوا ہے کہ یہ حکومت مدت پوری کرے گی ۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ 20 سیٹیں عمران خان کی تھیں جو لوگ بھاگ گئے تھے عمران خان نے 15 سیٹیں جیت کر کوئی تیر نہیں مارا۔