ماسکو (نوائے وقت رپورٹ) روس نے کہا ہے کہ اگر اقوام متحدہ تین ماہ کے اندر ہماری شرائط پوری کرے تو ہم یوکرائن گندم معاہدے پر دوبارہ بات چیت کر سکتے ہیں۔ اگر اقوام متحدہ چاہتا ہے کہ یوکرائن سے اناج کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کے بارے میں بات چیت شروع کی جائے تو اس کے پاس روسی زرعی برآمدات کو سہولت فراہم کرنے والے ایک یادداشت کی شرائط پر عمل درآمد کے لیے تین ماہ کا وقت ہے۔ روس نے یہ شکایت کرتے ہوئے کہا کہ خوراک اور کھاد کی ترسیل کی سہولت فراہم کرنے کے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔ اس لیے وہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے ایک سال پرانے معاہدے میں شامل ہونے سے خود کو روک رہا ہے جس کے تحت یوکرائن کو بحیرہ اسود کے ذریعے اناج برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ روس اور یوکرائن دنیا کے سب سے بڑے گندم برآمد کنندگان ہیں۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ چاہتا ہے کہ ماسکو یوکرائن کی برآمدات کو بحال کرنے میں مدد کے لیے اس کے بارے میں بات چیت کی طرف واپس آئے تو اب یہ ذمہ داری اقوام متحدہ پر ہے کہ وہ روسی معاہدے پر عمل درآمد کرے۔ ترجمان نے کہا کہ روس-اقوام متحدہ یادداشت خود کہتی ہے اور میں حوالہ دوں گی کہ یہ معاہدہ تین سال کے لیے نافذ العمل رہے گا اور اگر فریقین میں سے کوئی اسے ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو اسے لازمی طور پر تین ماہ کا نوٹس دیں، ہم نے نوٹس دیا ہے۔ روس کے فیصلے پر آئی ایم ایف نے عالمی سطح پر غذا کی قیمتوں میں اضافے کے خدشہ کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے روس اناج برآمد کے معاہدے سے عارضی طور پر الگ ہو چکا ہے۔
اناج معاہدہ
”اناج معاہدہ“ روس مشروط مذاکرات پر آمادہ: غذائی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ: آئی ایم ایف
Jul 20, 2023