زراعت کے شعبہ پرکوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جارہا، بلال اظہرکیانی 


اسلام آباد(نا مہ نگار)وزیراعظم کے رابطہ کاربرائے معیشت وتوانائی بلال اظہرکیانی نے کہاہے کہ زراعت کے شعبہ پرکوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جارہا، پاکستان کو دیوالیہ ہونے کی نہج پرپہنچانے والے اب آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوششیں کررہے ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن دوبارہ اقتدارمیں آکرملکی ترقی اوراستحکام کے سفرکوجاری رکھے گی۔ بدھ کویہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلال اظہرکیانی نے کہاکہ حکومت کے اقدامات سے ملک میں معاشی استحکام آیاہے، حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کامعاہدہ کیاہے، یہ پروگرام وزیراعظم کی کوششوں سے ہواہے اور پورے ملک میں اس معاہدے کاخیرمقدم کیاگیا، 3 جولائی کو سٹاک ایکسچینج میں 2343 پوائنٹس کااضافہ ہوا، انڈکس نے 45ہزار کی حد عبورکرلیا۔ فچ نے ہماری ریٹنگ بہترکی،کاروباری اورتاجربرادری نے اس کاخیرمقدم کیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے خود بھی کہاہے کہ آئی ایم ایف سے قرضے کا حصول لمحہ فکریہ ہے مگر یہ معاہدہ کرنا پاکستان کیلئے ضروری تھا، اس کے نتیجہ میں زرمبادلہ کے ذخائر اور استحکام کے جذبات میں اضافہ ہوا جبکہ ڈیفالٹ کے خطرات ختم ہوئے ، آئی ایم ایف، سعودی عرب اوریواے ای سے معاونت کے بعد اب چین نے پاکستان کا 60 کروڑ ڈالرکا قرضہ رول اوور کردیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے پاکستان کو رعایتی مدت ملی ہے، ہم نے اس سپیس کو استعمال کرکے اصلاحات کرنا ہے تاکہ معیشت کیلئے یہ مسائل دوبارہ پیدانہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ قومی معیشت کو مسلط شدہ لوگوں نے تباہ کرنے کی ہرممکن کوشش کی ہے ، ان لوگوں نے چھوٹی سیاست کیلئے بارودی سرنگیں بچھائی جس کو صاف کیا گیاہے۔ پاکستان کو دیوالیہ ہونے کی نہج پرپہنچانے والے اب آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوششیں کررہے ہیں، ان لوگوں کویہ تکلیف ہے کہ پاکستان دیوالیہ کیوں نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ مشکل فیصلوں کے باوجود سماجی تحفظ کے پروگرام کے تحت معاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کو مالی امداد فراہم کی جارہی ہے، بدترین سیلاب کے باوجود متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو اوربحالی کے کام ہورہے ہیں۔
 

ای پیپر دی نیشن