شیجیاڑوانگ(شِنہوا)چین کی ایک عدالت نے شمال مشرقی صوبے لیاننگ کے سابق سینئر قانون سازسن گاوشیانگ کو رشوت خوری کے جرم میں عمرقید کی سزا سنادی۔لیاننگ صوبائی پیپلزکانگریس کی قائمہ کمیٹی کیسابق ڈپٹی ڈائریکٹر سن گاوشیانگ کو چین کے شمالی صوبے ہیبی کے شہرلانگ فانگ کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے9 کروڑ76 لاکھ50 ہزاریوآن(تقریبا 1 کروڑ36 لاکھ 60 ہزارڈالر) مالیت کی رشوت خوری پرمجرم قرار دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وہ 2008 اور 2018 کے درمیان لیاننگ کے پان جن شہرمیں اپنے سابقہ عہدوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے متعلقہ کمپنیوں کو قرضوں اور خصوصی فنڈز کے حصول میں مدد کرنے کے مجرم پائے گئے۔عدالت نے کہا کہ سن گاوشیانگ کو زندگی بھر کے سیاسی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے اور ان کی تمام ذاتی جائیداد ضبط کرنے کے علاوہ رشوت سے حاصل ہونے والی تمام غیرقانونی رقم کو ریاستی خزانے میں جمع کرا دیا گیا ہے۔