سینئر چینی سفارت کار کی ہنری کسنجر سے ملاقات،چین امریکہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق


بیجنگ(شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے بدھ کو بیجنگ میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر سے ملاقات کی۔وانگ جو سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ کسنجر نے چین-امریکہ تعلقات کی کشمکش ختم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو بڑھانے میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پرانے دوستوں کے ساتھ اپنی دوستی کی قدر کرتا ہے۔وانگ نے کہا کہ چین امریکہ کے لیے اپنی پالیسی میں اعلی درجے کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور سب کی جیت پر مبنی تعاون کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تین اصول بنیادی اور طویل مدتی ہیں جو چین اور امریکہ کے لیے دو بڑے ممالک کے طور پر صحیح طریقے سے ساتھ چلنے کا راستہ ہموار کرتے ہیں۔وانگ نے کہا کہ چین کی ترقی مضبوط داخلی حرکیات اور ناگزیر تاریخی منطق پر مبنی ہے جبکہ چین کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنا ناممکن ہیاورچین پر قابو پانا اس سے بھی زیادہ ناممکن ہے۔تائیوان کے سوال پر چین کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے وانگ نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کے سوال کی بنیاد ایک چین کے اصول پر قائم ہے۔وانگ نے کہا کہ تائیوان کی آزادی آبنائے تائیوان کے امن سے مطابقت نہیں رکھتی اور شنگھائی اعلامیے میں طے شدہ ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ خلوص نیت سے آبنائے تائیوان میں استحکام کی امید رکھتا ہے تو اسے واضح طور پر اور کھل کر تائیوان کی آزادی کی مخالفت کرنی چاہیے اور تائیوان کی آزادی کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کے ساتھ واضح طور علیحدگی اختیار کرنی چاہیئے۔اس موقع پر سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے کہا کہ امریکہ اور چین دونوں دنیا پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مستحکم تعلقات کا عالمی امن، استحکام اور انسانیت کی بھلائی پرگہرا اثر پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چاہے یہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو لیکن دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے ساتھ برابری کا سلوک کرنا چاہئے اور رابطہ برقرار رکھنا چاہئے جبکہ دونوں میں سے کسی بھی ملک کی دوسرے کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کرنا ناقابل قبول ہے۔

ای پیپر دی نیشن