امریکہ نے فون ہیکنگ کے سپائی ویئر سے وابستہ 4اسرائیلی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا

واشنگٹن(اے پی پی)امریکہ نیفون ہیکنگ کے سپائی ویئر سے وابستہ    اسرائیل کے زیرانتظام 4 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا ۔اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ تجارت نے اعلان کیا ہے کہ یونان اور آئرلینڈ میں قائم انٹیلیکسا اور ہنگری اور شمالی مقدونیہ میں قائم سائٹروکس کے یونٹس کو بلیک لسٹ میں  شامل کر دیا ہے ۔ محکمہ نے کہا کہ کہ انٹیلیکسا اور سائٹروکس نے آئی ٹی کے نظام میں دراندازی اور  قوانین کی خلاف ورزی کی ہے  جس سے دنیا بھر میں لوگوں  اور اداروں  کوسکیورٹی کے خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ چاروں کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنا امریکی حکومت کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد تجارتی سپائی ویئر سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سپائی ویئرامریکا کے لیے واضح اور بڑھتے ہوئے کانٹر انٹیلی جنس اور سکیورٹی کے خطرات پیدا کرتے ہیں، جس میں امریکی حکومت کے اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت اور سلامتی بھی شامل ہے۔  انٹونی بلنکن نے کہا کہ اس سپائی ویئر کو جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے بھی استعمال کیا گیا ہے ، جس میں سیاسی مخالفین کو ڈرانے اور اختلاف رائے کو دبانا بھی شامل ہے۔یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب ان دونوں کمپنیوں پر نگرانی کے ایسے آلات اور  سپائی ویئرفراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جن کے ذریعے حکومتیں اپنے سیاسی مخالفین کے فون کرتی ہیں اور اساسپائی ویئر کا حکومت کے مخالف سیاست دانوں کے موبائل فونز میں موجود ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔سائبر سکیورٹی فرم ٹالوس کے مطابق پریڈیٹر نامی سپائی ویئر کے پیچھے انٹیلیکسا اور سائٹروکس کا ہاتھ ہے۔ہیکنگ اور سپائی ویئر کا مطالعہ کرنے والی یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی دی سٹیزن لیب کے مطابق پریڈیٹر کو جلاوطن مصری سیاست دان ایمن نور کے ساتھ ساتھ ایک مصری ٹیلی ویژن صحافی کو ہیک کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا جس کی شناخت مخفی رکھی گئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن