مبشر حسین
پاکستان کا قیام دو قومی نظریہ کے تحت وجود میں آیا اور یوںدنیاکے نقشہ پر مدینہ منورہ کے بعد اسلامی نظریہ پر دوسری مملکت وجود میں آئی، پاکستان میں عیدین، قومی اور مذہبی تہوار اور ایام بہت عقیدت و احترام سے منائے جاتے ہیں جن میں محرم الحرام اور عاشورہ بہت نمایاں ہیں۔ چونکہ پاکستان کو دہشت گردی جیسے عفریت کا سامنا ہے اس لیے ان ایام میں فول پروف سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے جاتے ہیں، محرم الحرام کے دوران مذہبی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اور پوری قوم نواسہ رسولؐ جگر گوشہ بتولؓ کی کربلا کے تپتے صحرا پر دی گئی قربان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مجالس، محافل، واعظ، قرآن خوانی کی تقریبات منعقد کرتی ہے جن میں حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے، یوم عاشور پر چونکہ پنجاب میں تیس ہزار سے مجالس کا انعقاد ہوتا ہے جبکہ لاہور کے مرکزی جلوس کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کئے جاتے ہیں اس لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات رہتی ہے۔ شکر الحمدللہ کہ اس مرتبہ بھی یوم عاشور کا جلوس پرامن طریقے سے اپنے راستے سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ تک اختتام پذیر ہوگیا جس پر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے یوم عاشور کے بہترین انتظامات اور سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزراء، کیبنٹ کمیٹی لا اینڈ آرڈر کو سراہا۔ اور چیف سیکرٹری اور ان کی پوری ٹیم کو سکیورٹی انتظامات پر آئی جی اور پوری پولیس ٹیم کو شاباش دی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں پہلی بار حکومت کی طرف سے عزاداروں کے لئے نیاز اور سبیلوں کا اہتمام کرنے پرکمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو بھی شاباش ملی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ انتظامیہ، پولیس اور دیگر تمام اداروں نے ٹیم کی مانند یکجا ہوکر کام کیا۔ یوم عاشور پر ڈویژن اور اضلاع میں سکیورٹی مانیٹرنگ کرنے والے وزراء کرام قابل تحسین ہیں۔ انہیں اپنی ٹیم پر فخر ہے، سب نے مل جل کر خوب کام کیا۔ وزیرا علیٰ مریم نواز شریف نے یوم عاشور پر سکیورٹی صورتحال کی مانیٹرنگ کی اور صوبہ بھر میں سکیورٹی صورتحال پر ہر گھنٹے بعد کی رپورٹ لی اور وزراء اور کیبنٹ کمیٹی لا اینڈ آرڈر نے ضلعی، ڈویژنل اور صوبائی کنٹرول روم کے دورے کئے، وزراء اور متعلقہ افسروں نے تمام جلوس ختم ہونے تک فیلڈ میں مانیٹرنگ جاری رکھی۔ اور خود کو لمحہ بہ لمحہ صورت حال سے باخبر رکھا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے محرم الحرام اور یوم عاشورہ کے دن کی مذہبی اہمیت اور سکیورٹی کے حوالے سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلسل فیلڈ وزٹس ، محکمہ داخلہ اور پنجاب پولیس کے سنٹرل کنٹرول رومز کا دورہ کیا۔ سیف سٹی ہیڈ کوارٹرز اور مرکزی جلوس کے روٹ کا دورہ کر کے سکیورٹی انتظامات کاجائزہ لیا بھی لیتے رہے انہوں نے محکمہ داخلہ اور پنجاب پولیس کے سنٹرل کنٹرول رومز کا دورہ، آئی جی پنجاب نے کنٹرول رومز سے مرکزی عزاداری جلوسوں کے سکیورٹی انتظامات کاجائزہ لیا،محکمہ داخلہ کے کنٹرول روم میں سپیشل سیکرٹری ہوم، فضل الرحمان جبکہ سنٹرل پولیس آفس کنٹرول روم میں اے آئی جی لیگل سلیم چغتائی نے آئی جی پنجاب کو بریفنگ دی۔
آئی جی پنجاب نے پانڈو سٹریٹ سے برآمد مرکزی عزاداری جلوس کی مانیٹرنگ بھی کی، آئی جی پنجاب نے کہاکہ مرکزی کنٹرول رومز سے تمام اضلاع کے جلوسوں اور مجالس کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کی گئی،مختلف شہروں میں سیف سٹیز پراجیکٹس کی بدولت عزاداری جلوسوں اور مجالس کی مسلسل مانیٹرنگ یقینی بنائی گئی، آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور نے کہاکہ امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کیلئے پنجاب پولیس ہائی الرٹ رہی، عوام کو مجالس اور جلوسوں کے پر امن انعقاد اور عبادات کیلئے پر امن ماحول اور سکیورٹی فراہم کی گئی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سیف سٹی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا ، اور سیف سٹی آپریشنز سینٹر کے سنٹرلائزڈ سسٹم کے تحت صوبہ بھر کے عزاداری جلوسوں کی براہ راست مانیٹرنگ کے عمل کا جائزہ لیا،ایم ڈی سیف سٹی محمد احسن یونس نے جلوسوں کی مانیٹرنگ کے انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی ۔چیف آپریٹنگ آفیسر سیف سٹی مستنصر فیروز، کمشنر لاہور زید بن مقصود،سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عشرہ محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے بہترین انتظامات پر پولیس فورس کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب پولیس نے صوبہ بھر میں فول پروف سکیورٹی انتظامات یقینی بنائے، آئی جی پنجاب نے سرپرائز فیلڈ وزٹس کیے اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس نے صوبہ بھر میں فول پروف سکیورٹی انتظامات یقینی بنائے، کابینہ کمیٹی برائے لا اینڈ آرڈر، اراکین امن کمیٹیوں، منتظمین عزاداری جلوس و مجالس، کمیونٹی لیڈرز نے پنجاب پولیس کو بھرپور معاونت فراہم کی، آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس نے عشرہ محرم الحرام کے دوران 38 ہزار سے زائد مجالس، 10700 عزاداری جلوسوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی، عشرہ محرم الحرام کے مقدس پروگراموں کی سکیورٹی یقینی بنانے میں پاک فوج، رینجز، سکیورٹی ایجنسیز کا مکمل تعاون حاصل رہا۔صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں حالات مجموعی طور پرپْرامن رہے، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ جانفشانی سے فرائض سر انجام دینے پر پنجاب پولیس کے تمام فیلڈ یونٹس تحسین کے مستحق ہیں۔ شہریوں، مختلف مکاتبِ فکر کے علما کرام، سکیورٹی اداروں اور میڈیا کے بھر پور تعاون پر شکر گذارہیں، آئی جی پنجاب نے فورس کو ہدایت کی کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے افسران و اہلکار مستقبل میں بھی اسی جذبے کا مظاہرہ کریں۔
یوم عاشور کے سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کیلئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور خود مسلسل فیلڈ میں موجود رہے، آئی جی پنجاب نے نثار حویلی سے برآمد ہونے والے مرکزی عزاداری جلوس کے روٹ کا دورہ کیا، امام بارگاہ کربلا گامے شاہ کے داخلی گیٹ پر تعینات پولیس افسران و جوانوں سے ملاقات کر کے انہیں ہدایات دیں۔سپروائزری افسران نے آئی جی پنجاب کو عزاداری جلوس کے سکیورٹی انتظامات کے بارے بریفنگ دی۔ آئی جی پنجاب نے پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انکی خدمات کو سراہا، اس موقع پر ڈاکٹر عثمان انورنے عزاداروں سے بھی ملاقات کی، سکیورٹی انتظامات اور سہولیات بارے استفسار کیا۔ آئی جی پنجاب نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سٹاف کو صفائی ستھرائی کے اچھے انتظامات پر شاباش دی۔یوم عاشور پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے میو ہسپتال کا بھی دورہ کیا،آئی جی پنجاب نے ہسپتال میں زیر علاج ایس پی سٹی کیپٹن(ر) قاضی علی رضا اور ان کے آپریٹر محمد سہیل کی عیادت کی، آئی جی پنجاب نے ایس پی سٹی اور ان کے آپریٹر کی خیریت دریافت کرتے ہوئے جلد صحت یابی کیلئے دعا کی، ایس پی سٹی قاضی علی رضا اور ان کے آپریٹر مرکزی عزاداری جلوس میں دوران ڈیوٹی معمولی زخمی ہو گئے تھے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عاشورہ محرم الحرام کے دوران ان کی غیر معمولی کارکردگی کی تعریف کی اس دوران اے ایس پی شاہدرہ سرکل احسان شاہ سمیت سینئر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
آئی جی پنجاب کی زیر قیادت یوم عاشور پر لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی کیلئے حساس مقامات پر اضافی نفری تعینات کی گئی، پنجاب پولیس کے ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد افسران و اہلکار عزاداری جلوسوں اور مجالس کے سکیورٹی فرائض ادا کئے، لاہور میں 15 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں نے عزاداری جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کے فرائض انجام دئیے۔ یوم عاشور پر صوبہ بھر میں 2730 عزاداری جلوس برآمد، 2500 سے زائد مجالس منعقد ہوئیں۔ اے کیٹیگری کے 415، بی کیٹیگری کے 591، سی کیٹیگری کے 1724 عزاداری جلوس شامل تھے جبکہ اے کیٹیگری کی 293، بی کیٹیگری کی 589، سی کیٹیگری کی 1762 مجالس شامل تھیں۔ صوبائی دارالحکومت میں یوم عاشور پر 46 عزاداری جلوس برآمد اور 227 مجالس منعقد ہوئیں، شیخوپورہ ریجن میں 96 جلوس برآمد، 36 مجالس منعقدہوئیں ، گوجرانوالہ ریجن میں 363 جلوس، 302 مجالس منعقد ہو ئیں ، راولپنڈی ریجن میں 202 جلوس، 307 مجالس منعقد ہوئیں ، سرگودھا ریجن میں 427 جلوس برآمد، 427 مجالس منعقد ہو ئیں ، فیصل آباد ریجن میں561 جلوس، 258 مجالس منعقد ہو ئیں ، ملتان ریجن میں 284 جلوس برآمد، 224 مجالس منعقد ہو ئیں ، ساہیوال ریجن میں 119 جلوس، 47 مجالس منعقد ہو ئیں، ڈی جی خان ریجن میں 428 جلوس، 639 مجالس منعقد ہو ئیں ،بہاولپور ریجن میں 204 جلوس برآمد، 83 مجالس منعقد ہو ئیں ، سی ٹی ڈی کے 700، سپیشل برانچ کے 1500، ٹریفک پولیس 5572 اہلکار، 32104 والنٹیرز نے یوم عاشور سکیورٹی انتظامات میں معاونت فراہم کی،پنجاب پولیس کو پاکستان آرمی اور رینجرز کا خصوصی تعاون حاصل رہا،جبکہ آر پی اوز، سی پی اوز، ڈی پی اوز ٹریفک افسران نے فیلڈمیں موجود رہتے ہوئے سکیورٹی اور ٹریفک انتظامات کی خود نگرانی کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب یوم عاشور پر سکیورٹی صورتحال کی مانیٹرنگ کیلئے مستعد رہیں
Jul 20, 2024