اسلام آباد(خبرنگار)تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، ٹی ایل پی کا فیض آباد کے مقام پر ایک ہفتہ تک دھرناجاری رہا، 13جولائی کو تحریک لبیک پاکستان نے مطالبات کی منظوری کیلئے فلسطین الاقصی مارچ شروع کیا تھا، مذاکرات کی کامیابی کے بعد ٹی ایل پی نے فیض آباد پر جاری دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور ٹی ایل پی رہنماں نے پریس کانفرنس میں مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا، ٹی ایل پی کی جانب سے فلسطین تک طبی و غذائی امداد پہنچانے اور نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ، وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑاسلام آباد انتظامیہ اور تحریک لبیک کے رہنماں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف احتجاج پر موجود ہے، رانا ثنااللہ نے کہا کہ حافظ سعد رضوی کے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی امداد اور اسرائیل کی مذمت کے حوالے سے مطالبات تھے، حکومت فلسطین کے مسلمانوں کی مدد کے لئے اپنی کاوشیں بلا تعطل جاری رکھے گی، تحریک لبیک بھی ان کوششوں میں اپنی معاونت فراہم کریں گے، حکومت 31جولائی سے پہلے فلسطین کے لئے امداد کی کھیپ روانہ کرے گی ایک ہزار ٹن سے زائد خوراک اور دیگر امدادی سامان غزہ بھجوایا جائے گا۔ غزہ پر حملے کے بعد اسرائیل دہشت گرد ملک کے طور پر سامنے آیا ہے اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے، اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں کو نشانہ بنایانیتن یاہو دہشت گرد ہے، ہمارا اقوام عالم سے مطالبہ ہے کہ اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے مسلم امہ سمیت پوری دنیا کو فلسطین میں مظالم بند کروانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اسرائیل سے متعلقہ مصنوعات اور پروڈکٹس اور اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے گااس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔ٹی ایل پی کے دوستوں کے فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے جذبے کو سراہتے ہیں۔