گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی)سابق وفاقی وزیر انجنئیر خرم دستگیر خان نے پی ایف یو جے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے انتخابات میں ہم نے دیکھا قوموں کے فیصلے اکیس سیکنڈ کی ٹک ٹاک پر ہوتے ہیں سیاسی جماعتوں اور ہمارے لیے چیلنج یہ ہے ہم نے جو بھی بات کرنی ہے اکیس سیکنڈ میں کرنی ہے ورنہ لوگ ویڈیو نہیں دیکھیں گے یہ ایک نئی طاقت ابھری ہے جس کے پاس یہ طاقت استعمال کرنے کیلیے اوزار ہتھیار موجود ہیے وہ پھر کسی بھی ادارے کو حراساں کر سکتی ہے یہ ایک ماچس ہے ہر روز فیصلہ ہوتا ہے آج کس کو آگ لگانی ہے آج فوج کی باری ہے اس ماچس کا نام ٹک ٹاک بھی ہے ان ساٹ اور فیس بک بھی ہے سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے کہا کہ پرنٹ میڈیا حقیقت کے گیٹ کیپر تھے میڈیا یہ چھلنی تھا وہ چھلنی وہ رول اب ختم ہو گیا ہے۔ اس کی جگہ آج کا میڈیا سوشل میڈیا کا میگا فون بن گیا ہے میرے پاس تو کوئی جواب نہیں ہے ہم اس کا کیا حل کریں اس کا اثر یہ ہے حقیقت اور پاکستان کے لوگ کیا دیکھیں گے اس کا کنٹرول میڈیا ہاوس سے نکل کر امریکہ چلا گیا ہے جب جھوٹ اور سچ کا فرق ختم ہوتا ہے تو جمہوریت ختم ہو جاتی ہے صرف پاکستان نہیں دنیا میں جمہوریت کی چولیں ہل گئی ہیںان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایف یو جے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔