عطاء آباد جھیل کے سپل وے کے آگے آنیوالا بھاری پتھرخود بخود لڑھک گیا جس سے پانی کا اخراج چھ ہزارسات سواٹھاسی کیوسک تک پہنچ گیا ہے ۔

عطاء آباد جھیل میں پانی کے بہاؤ میں تیزی آنے کے بعد سپل وے کا کٹاؤ بڑھ گیا ہے ۔ گذشتہ روزانتظامیہ نے سپل کے راستے میں آنیوالے ایک بڑے پتھرکوتوڑنے کا فیصلہ کیا تھا مگرآج وہ پتھرخود بخود ہی نیجے آگیا ہے ۔ اس وقت جھیل میں پانی کی آمد چھ ہزار چھ سو کیوسک جبکہ اخراج چھ ہزارسات سواٹھاسی کیوسک ہے ۔  نشیبی علاقوں نگر، علی اباد ، احمد آباد اورگنیش کے مکینوں نے سپل توڑنے کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے اورکہا ہے کہ ایسا کرنے سے ان کا سب کچھ تباہ وبرباد ہوکر رہ جائے گا ۔ دوسری جانب آئین آباد ، ششکٹ اورگلمیت کے متاثرین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سپل وے کو جلد توڑا جائے تاکہ اس کے وسیع ہونے سے جھیل سے پانی کا اخراج جلدی ہو اوروہ  اپنے علاقوں کو واپس لوٹ سکیں ۔ ادھرنیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد نے وقت نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو روز بعد دوبارہ سپل وے کا معائنہ کیا جائے گا اگر ضرورت محسوس ہوئی توسپل وے توڑنے کیلئے معمولی نوعیت کا آپریشن کریں گے ۔

ای پیپر دی نیشن