آزاد کشمیرکے علاقے میر پور میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ بار بار آئین توڑنے سے ملک ترقی نہیں کرسکتا، پاکستان میں لوگوں نے جمہوریت پر باربار شب خون مارا۔ قائد نون لیگ نے کہا کہ پرویز مشرف نے بلوچستان میں اکبربگٹی کو قتل کرایا اور چیف جسٹس افتخار چوہدری کے کراچی پہنچنے پر ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر باون لوگوں کو قتل کرایا، لوڈشیڈنگ کی بنیاد رکھی، کارگل کا محاذ کھولا، اور آئین توڑا جبکہ صدر زرداری نے ڈکٹیٹر کو گارڈ آف آنر پیش کرکے ملک سے باہر بھیجا
قائد نون لیگ کا کہنا تھا کہ ہم خلوص نیت سے ملکی ترقی میں مصروف تھے کہ ڈکٹیٹر نے حکومت پر قبضہ کرلیا۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ فوجی ڈکٹیٹر کی غلامی کرنے والے جج کلنک کا ٹیکا ہیں، اور ایسے ججوں کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ صدر زرداری ہر وعدے سے مکر گئے اگر علم ہوتا تو کبی مری کا معاہدہ نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ مہران بیس واقعے کی تحقیقات ابھی تک شروع نہیں ہوسکیں، صدر اور وزیراعظم کون سے راز چھپانا چاہتے ہیں، اور کس بات پر پردہ ڈال رہے ہیں۔۔ایبٹ آباد آپریشن پر عدالتی کمیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کی روح کے مطابق کمیشن تشکیل نہیں دیا۔۔
اس سے قبل آزاد کشمیر کے علاقے بھمبھر میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ نون پاکستان میں جمہوری استحکام کے لئے کوشاں رہے گی جبکہ مسئلہ کشمیر کےحل کے لئے بھی بھر پور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں اورکسی ادارے میں اتنی جرات نہیں ہونی چاہیے کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو چلینج کرے، آئین اور قانون کو سبوتاژ کرے اورآزاد عدلیہ کو گرفتار کرسکے۔میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بدعنوانی کا راج ہے اور صدر آصف علی زرداری نےکرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے جبکہ روزانہ اربوں روپے کی کرپشن کے اسکینڈل سامنے آرہے ہیں.
قائد نون لیگ کا کہنا تھا کہ ہم خلوص نیت سے ملکی ترقی میں مصروف تھے کہ ڈکٹیٹر نے حکومت پر قبضہ کرلیا۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ فوجی ڈکٹیٹر کی غلامی کرنے والے جج کلنک کا ٹیکا ہیں، اور ایسے ججوں کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ صدر زرداری ہر وعدے سے مکر گئے اگر علم ہوتا تو کبی مری کا معاہدہ نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ مہران بیس واقعے کی تحقیقات ابھی تک شروع نہیں ہوسکیں، صدر اور وزیراعظم کون سے راز چھپانا چاہتے ہیں، اور کس بات پر پردہ ڈال رہے ہیں۔۔ایبٹ آباد آپریشن پر عدالتی کمیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کی روح کے مطابق کمیشن تشکیل نہیں دیا۔۔
اس سے قبل آزاد کشمیر کے علاقے بھمبھر میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ نون پاکستان میں جمہوری استحکام کے لئے کوشاں رہے گی جبکہ مسئلہ کشمیر کےحل کے لئے بھی بھر پور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں اورکسی ادارے میں اتنی جرات نہیں ہونی چاہیے کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو چلینج کرے، آئین اور قانون کو سبوتاژ کرے اورآزاد عدلیہ کو گرفتار کرسکے۔میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بدعنوانی کا راج ہے اور صدر آصف علی زرداری نےکرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے جبکہ روزانہ اربوں روپے کی کرپشن کے اسکینڈل سامنے آرہے ہیں.