مالی سال دوہزار بارہ تیرہ کے لئے ریاست آزاد جموں کشمیر کا انچاس ارب انسٹھ کروڑ سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا۔

Jun 20, 2012 | 14:38

سفیر یاؤ جنگ
مالی سال دو ہزار بارہ تیرہ کے لئے پانچ ارب دس کروڑ روپے خسارے کے بجٹ کاکل حجم انچاس ارب انسٹھ کروڑ سترلاکھ چھتیس ہزار روپے ہے جبکہ اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔آزاد کشمیر کے وزیرخزانہ چوہدری پرویز اشرف نے ریاستی قانون ساز اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نئے میزانئے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بیس فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ترقیاتی اخراجات میں پندرہ فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ بجٹ میں ریاستی وسائل سے آمدن کاتخمیہ پندرہ ارب اکتیس کروڑروپے لگایا گیا ہے جبکہ واٹر یوز چارجزمنگلا ڈیم کی مد میں سے چوراسی کروڑ، آزاد جموں کشمیر کونسل سے سات ارب چالیس کروڑاوروفاقی ٹیکسوں سے گیارہ ارب چالیس کروڑ روپے ملیں گے۔ نئے بجٹ میں وزارت امورکشمیر کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ریاست میں جاری ترقیاتی اسکیموں کے لئے علیحدہ طور پر دوارب چھیالیس کروڑ انیس لاکھ چونسٹھ ہزار روپے بھی مختص کئے گئے ہیں جبکہ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں جاری تعمیر و بحالی کے منصوبوں پر دس ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔دوسری جانب بجٹ اجلاس کے موقع پر اپوزیشن لیڈر راجہ فاروق حیدر خان نے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ پوائنٹ آف آرڈر پر ان کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومت نے اپوزیشن کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا ۔
مزیدخبریں