حکومتی دعوؤں کے باوجود بجلی بحران کی شدت برقرار ہے اور تیل کا ذخیرہ ختم ہونے کے بعد متعدد پاور اسٹیشنز سے پیداوار معطل ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی کل طلب سترہ ہزار اٹھ سو پینتالیس جبکہ پیداوارگیارہ ہزار نوسو میگاواٹ ہے اور شارٹ فال پانچ ہزار نو سو میگاواٹ کی سطح پر پہنچنے کے بعد صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔ تیل کی کمی کے باعث کیپکو سے دو سو پینسٹھ، سیف پاور سے ایک سو پانچ، اورینٹ پاور سے ایک سو چھ اور ہیلمور سے دو سو سات میگاواٹ پیداوار بند ہونے کے بعد لوڈ شیڈنگ دورانیہ بھی بڑھ گیا ہے، اس وقت ہائیڈل ذرائع سے چار ہزار پانچ سو نوے، تھرمل سے ایک ہزار چار سو پچھتر اور آئی پی پیز سے آٹھ سو چوہتر میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔ طلب اور پیدوار میں بڑھتے ہوئے فرق کے بعد شہروں میں چودہ سے اٹھارہ جبکہ دیہات میں بائیس گھنٹے بجلی بند کی جارہی ہےجس کے باعث عوام نفسیاتی مریض بن کر رہ گئے ہیں، بجلی کی بندش کے باعث اکثر علاقوں میں لوگوں کو پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔