یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی جمعرات کی دوپہر دو بجے تک جمع کرائے جائیں گے، کاغذات سیکریڑی قومی اسمبلی کے پاس جمع ہوں گےجن کی جانچ پڑتال سپیکرقومی اسمبلی کریں گی۔ شیڈول کے مطابق دن دو بجے کے بعد کاغذات نامزدگی موصول نہیں کئے جائیں گے انتخاب سے پہلے کوئی بھی امیدوار کاغذات واپس لے سکتا ہے قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے مطابق وزیراعظم کے امیدوار کو ایک سو بہتر ووٹ درکارہوں گے،رولز کے مطابق تمام اراکین کی موجودگی لازمی قراردی گئی ہے جبکہ ہررکن پرامیدوار کے حق یا مخالف ووٹ ڈالنا لازمی ہوتا ہے جس کے لئے اوپن بیلٹنگ کرائی جائے گی آرٹیکل ترسیٹھ اے کے تحت وزیراعظم اور وزیراعلی کے انتخاب کے علاوہ تمام انتخابات سیکریٹ بیلٹنگ کے ذریعے ہوتے ہیں دوسری جانب کسی بھی جماعت کا رکن یا منحرف گروپ جو کسی پارٹی کی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی نشست رکھتا ہو پارٹی لائن سے ہٹ کر ووٹنگ کرے تو اس کے خلاف اس سیاسی جماعت کا پارلیمانی لیڈر ریفرنس دائر کرسکتا ہے جس سے فوری طور رکن کو اپنی نشت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے اس وقت قومی اسمبلی میں تین سو انتالیس نشستیں ہیں جن میں دو سوچھتیس حکومت اور ایک سو تین اپوزیشن کے پاس ہیں حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے پاس اپنی دو نشستیں کھونے کے بعد ایک سو چھبیس سیٹیں ہیں جبکہ مسلم لیگ نون بانوے مسلم لیگ قاف اکیاون، ایم کیوایم پچیس، اے این پی تیرہ،جے یوآئی ایف آٹھ پی ایم ایل (فے) پانچ، این پی پی ایک ،بی این پی (اے)ایک اور پیپلزپارٹی شیرپاو کے پاس ایک نشست ہے۔