گیلانی کے دور میں مہنگائی کا”سونامی“ آیا، ملک پر قرضے ڈبل ہو گئے

اسلام آباد (ثناءنیوز) سپریم کورٹ سے نااہل قرار دئیے جانے والے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کی معاشی ٹیم نے اقتصادی میدان میں کوئی جھنڈے نہیں گاڑے، مہنگائی، لوڈشیڈنگ، خسارے اور روپے کی بے قدری نے عوام کو پریشان کئے رکھا۔ 2008ءمیں پاکستانی معیشت پر مجموعی قرضہ اور واجبات 64 کھرب کے لگ بھگ تھا اور اب اس کا بوجھ 121 کھرب روپے کو چھو رہا ہے۔ حکومتی اداروں نے چار سال میں 50 فیصد مہنگائی کا اعتراف کیا لیکن حقیقت حکومتی اعداد و شمار سے زیادہ ہی رہی۔ چار سال عوام کے لئے بجلی 96 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ ہر مہینے تیل سے بجلی بنانے کے نرخ اس کے علاوہ ہیں۔ سی این جی37 روپے سے بڑھ کر 81 روپے تک پہنچی، پٹرول 58 روپے تھا اور عوام نے اس کی سنچری بھی مکمل ہوتے دیکھی مالی خسارہ جو 7 کھرب کے لگ بھگ تھا اب 13 کھرب کے لگ بھگ پہنچ رہا ہے۔ معاشی ترقی کی شرح جو 7 فیصد کے لگ بھگ تھی اب ڈھائی فیصد کے آس پاس ہے۔ لوڈشیڈنگ سے ہر سال 2 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، چار لاکھ افراد بے روزگار ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن