مرکزی اور صوبائی بجٹ سازی میں فلاحی منصوبے

مرکزی اور صوبائی بجٹ تخمینوں برائے سال 2013-14ءکے اعدادو شمار اس حقیقت کے آئینہ دار ہیں کہ مسلم لیگ(ن) نے وفاق اور صوبہ پنجاب میں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ میں اور پاکستان تحریک انصاف نے صوبہ کے پی کے میں عوام کی فلاح و بہبود کو اپنا مطمح نظر بنالیا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے سلسلے میں صوبائی حکومتوں کے مابین ایک مسابقت کی فضاءقائم ہوگئی ہے جو کہ قومی سیاسی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کارخیر کا آغاز سب سے پہلے وفاقی بجٹ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نوجوانوں کیلئے قرضے،ملک بھر میں لیپ ٹاپ ،آشیانہ اور3مرلہ ہاﺅسنگ سکیموں اور قرضہ حسنہ کا اعلان کرکے کیا ہے ملک بھر کے نوجوانوں کیلئے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ہنر سکھانے کے پروگرام کاروباری قرضوں کی سکیموں لیپ ٹاپ سکیم کم ترقی یافتہ علاقوں کے طالب علموں کیلئے فیس ادائیگی کی سکیم اور مائیکر وفنانس سکیم کا اعلان کیا گیا ہے۔وہ تمام نوجوان جنہوں نے 16سالہ تعلیمی ڈگری حاصل کی ہے اور جن کی عمر25سال سے کم ہے وہ اس سکیم میں شمولیت کے حق دار ہوں گے اس سکیم کے تحت ایک سالہ ٹریننگ پروگرام ترتیب دیا جائےگا جس کے دوران یہ نوجوان دس ہزار روپے ماہانہ وظیفہ کے اہل ہوںگے وزارت تعلیم اس سکیم کو عملی جامہ پہنائے گی۔اسی طرح نوجوانوں کو ہنر سکھانے کیلئے وزیراعظم کے پروگرام کے تحت 25سے کم عمر کم از کم مڈل پاس 25 ہزار نوجوانوں کو ملک بھر میں مختلف ہنر سیکھنے کا موقع فراہم کیاجائے گا۔ نیو ٹیک صوبائی ٹیوٹا کے ساتھ مل کر اس ہنر سیکھنے کا موقع فراہم کیاجائے گا۔ نیو ٹیک صوبائی ٹیوٹا کے ساتھ مل کر اس سکیم کا اہتمام کرے گی۔ مزید برآں نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار شروع کرنے کیلئے قرضوں کی سہولت فراہم کی جائے گی قرضوں کی حد ایک لاکھ سے 20لاکھ روپے تک ہوگی اور مارک اپ 8فیصد ہوگا بقایا حکومت ادا کرے گی۔ وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم کے تحت اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے ذہین نوجوانوں کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیںگے۔
حکومت پنجا ب نے نئے مالی سال کیلئے 931ارب روپے کا بجٹ تخمینہ پیش کردیا ہے جس میں 290 ارب روپے ترقیاتی پروگراموں کیلئے رکھے گئے ہیں۔ ان میں سے93ارب روپے جنوبی پنجاب کیلئے ہیں۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ کسانوں کو شمسی اور بائیو ٹیوب ویل جبکہ طالب علموں کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے مزدوروں کے 12ہزار بچوں کو تعلیمی وظائف فراہم کیے جائیں گے۔ دیہی خواتین کو مویشی دینے کیلئے 50کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں،درسی کتب کی فراہم کیلئے3ارب 30کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔پنجاب کے تین بڑے شہروں راولپنڈی ،فیصل آباد اور ملتان میں بھی میٹرو بس منصوبے شروع کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے تاکہ عوام کو سستی تیز رفتار سفری سہولیات مل سکیں۔ پنجاب حکومت نے سستے آٹے کیلئے 28ارب روپے مختص کیے ہیں۔
 سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے617 ارب روپے کے بجٹ تخمینے میں بیروزگاروں کیلئے ڈیڑھ لاکھ نئی آسامیاں پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں گریڈ16تک 10فیصد اور17 سے 22 تک 10فیصد اضافے کی نوید سنائی گئی ہے۔ صوبہ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیاگیا ہے۔صوبائی وزیراعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ امن و امان کو بہتر بنانے کیلئے 20 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کیے جائیں گے۔صوبہ خیبر پی کے کیلئے نئے مالی سال کا بجٹ تخمینہ 344ارب روپے پر مشتمل ہے جو کہ ٹیکس فری ہے۔مزدور کی کم از کم اجرت 10ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوںاور پنشن میں گریڈ16تک 15فیصد اور17سے 22 گریڈ تک 10فیصد اضافہ کردیاگیا ہے۔ صوبائی حکومت نے نوجوانوں کو بلا سود قرضے جاری کرنے کا اعلا ن بھی کیا ہے۔ وزیر خزانہ سراج الحق نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ مشعل راہ ہے پٹواری اور تھانہ کلچر کو ختم کردیاجائے گا۔ پاکستانی عوام نے مرکز اور صوبوںمیں کیے گئے مذکورہ مالیاتی اقدامات اور مجوزہ ترقیاتی سکیموں کا خیر مقدم کیا ہے ہماری خواہش ہے کہ پاکستان ایک فلاحی ریاست کی حیثیت سے اپنے تمام وسائل لوگوںکی فلاح وبہبود کیلئے وقف کردے۔

ای پیپر دی نیشن