معدہ اور اس کے امراض

مکرمی ! انسانی جسم میں سب سے حساس حصہ معدہ ہوتا ہے جو انسان کے جسم کو بہت سی پیچیدہ بیماریوں سے بچاتا ہے۔ میں حاذق الہند حکیم سید ظفر یاب علی کا پوتا آل پاکستان طبی کانفرنس حکیم سید محمد مسعود کا بیٹا حکیم سید ظفر عسکری کا بھتیجا اور حکیم سید حسن عامر بابر کا بھائی ہونے کے ساتھ تین حکیم کزن کا بھائی بھی ہوں۔ ابو جی اب 96 برس کی عمر میں چلنے کے قابل نہیں رہے اس لئے اب بھی بے انتہا فی سبیل اللہ مریض گھر پر ان کے پاس آتے ہیں جن میں اکثریت معدہ و پیٹ کے جملہ امراض کے مریض ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں لوگ معدہ کی بیماریوں کو خود ہی پالتے ہیں۔ بازاری کھانے یعنی صبح کو ہر موسم میں نہاری، بونگ پائے، نان چنے یا نان کو بطور روٹی استعمال کر کے قبض، بواسیر یا السر معدہ کی بیماری کے علاوہ انتڑیوں کی بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ معدہ کے مریض کے لئے بڑا گوشت، گوبھی، پالک کا بطور سبزی استعمال معدہ میں زخم اور پیچیدہ امراض کا مرتکب ہوتا ہے۔ اس لئے قبض والے مریض اسپغول کا چھلکا ایک چمچہ صبح نہار منہ پانی کے ساتھ یا شام کھانے سے ایک گھنٹے پہلے استعمال کیا جائے ورنہ مسے ہو کر بواسیر کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ کھانے میں ٹینڈے، گھیا، لوکی، توریاں، حلوہ کدہ، گھیا چپنی، گاجریں مریض کے لئے بہت مفید ہیں اور بواسیر کی صورت میں انڈے کا استعمال بھی نقصان دہ ہے۔ بھوک رکھ کر کھانا چاہئے، ہر شام کو کم کھانا اور کھانے کے بعد ٹہلنا بہت ضروری ہے۔ دہی اور دودھ کا استعمال کرنا چاہئے۔ پھلوں میں آڑو، سیب، تربوز، آلو بخارا بہت مفید ہے۔ (طاہر شاہ ۔ فرسٹ کلاس کرکٹر، دھرم پورہ لاہور)

ای پیپر دی نیشن