مظفرآباد (سلیم پروانہ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک سے توانائی کا بحران ختم کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پرکردار ادا کررہی ہے‘ اندھیرے قوم کا مقدر نہیں بننے دیئے جائیںگے‘ دن رات ٹھوس بنیادوں پر کام کرکے توانائی کا بحران حل کریںگے‘ نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹس کا منصوبہ وقت مقررہ پر مکمل کیا جائے‘ توانائی کے منصوبوں میں کسی نوعیت کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزادکشمیرکے موقع پر دارالحکومت مظفرآباد میں نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ مالسی‘ مجوئی کے معائنہ اور بریفنگ کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر آزادکشمیر سردار محمد یعقوب خان‘وزیراعظم چودھری عبدالمجید‘ قائد حزب اختلاف راجہ فاروق حیدر خا ن‘ وفاقی وزیر پرویزرشید‘ خواجہ محمد آصف‘ سابق وزیر شوکت ترین‘ کابینہ کشمیر کے متعدد ارکان‘ چیئرمین وا پڈا راغب عباس‘ حکومت کے سیکرٹری اور واپڈا‘ چائینہ کمپنی کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ معیشت میں بہتری لانے کے لئے بجلی کے بحران پر قابو پانا ہوگا عوام کو سستی توانائی کی سہولت فراہم کریں گے۔ نیلم‘ جہلم ہائیڈل پراجیکٹ کی تکمیل سے بجلی کے بحران پر قابو پانے میں بڑی مدد ملے گی۔ عوامی حکومت عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لئے عملاً اقدامات اٹھا رہی ہے۔ توانائی کا بحران ختم ہوتے ہی دیگر مسائل حل ہو جائیں گے۔ عوام کی مشکلات کا احساس ہے ان کے خاتمہ کے لئے حکومت نے اپنی ترجیحات کا تعین کر رکھا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین واپڈا اور دیگر نے بتایا کہ نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ 275 ارب روپے کی لاگت سے 2016 میں مکمل ہو گا۔ 240 میگاواٹ کا پراجیکٹ چار یونٹ پر مشتمل ہوگا جس سے 969 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔منصوبہ میں 47 کلو میٹرلمبی سرنگیں بھی تعمیر کی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے مالسی‘ مجوئی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ آئندہ 20 روز میں نئی توانائی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہر ایک ایک لمحہ قوم کی امانت ہے اس کو قوم کے مفاد میں استعمال کروں گا۔ دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوںگے۔ اہداف مکمل کریںگے۔ ماضی میں منصوبوں کے صرف افتتاح پر ہی توجہ دی گئی اگر تکمیل کی اہمیت کا احساس کیا جاتا تو قومی منصوبے بروقت مکمل ہو جاتے اور قوم ان سے مستفید ہوتی۔ تاخیر کی وجہ سے نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت سات گنا بڑھ کر 275 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ ملکی ترقی کے لئے بیرونی ممالک کے سرمایہ کاورں کودعوت و سہولیات دیں گے۔ خزانہ خالی ہونے کے باوجود توانائی بحران پر قابوپانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تعیلم جہلم پراجیکٹ کو ایک سال مقررہ مدت سے قبل مکمل کیا جائے۔ برسوں کے مسائل ورثہ میں ملے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خنجراب سے گوادر تک ریلوے ٹریک و موٹروے بچھائی جائے گی۔پاکستانی ٹیم چین کا بھی اسی مقصدکے لئے دورہ کرے گی۔ نوجوانوں کو روزگارکے مواقع فراہم کریں گے۔ جلد قوم سے خطاب کرکے توانائی بحران پر اعتماد میں لوں گا۔ نیلم جہلم پراجیکٹ سے 969 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی منصوبے کی تکمیل نومبر 2016ءمیں ہوگی۔ یہ منصوبہ ایشیا میں گیم چینجر ثابت ہوگا اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوگیا تو عالمی سرمایہ کاروں کی لائنیں لگ جائیں گی۔ سرمایہ کار پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ خنجراب، گوادر، ریلوے اور سڑک کے منصوبے کیلئے وفد 24جون کو چین روانہ ہوگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا اور منصوبے میں تاخیر پر چیئرمین واپڈا پر برس پڑے، وزیراعظم نے منصوبہ مقررہ مدت سے پہلے مکمل کرنے کی ہدایت کی، وزیراعظم نے فنڈز کی فراہمی کی واپڈا کی درخواست منظور کرلی۔ نجی ٹی وی کے مطابق واپڈا حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ منصوبہ 2016ءمیں مکمل کر لیں گے جس پر وزیراعظم نے نیلم جہلم پراجیکٹ پر طویل تاخیر پر پوچھ گچھ کی۔ وزیراعظم کی جانب سے نیلم جہلم پراجیکٹ پر واپڈا افسروں کی سخت سرزنش کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا آپ لمبی بریفنگ دے رہے ہیں۔ مجھے منصوبہ ہر صورت میں ایک سے 2 سال میں مکمل چاہئے۔ منصوبے میں تاخیر اور لاگت میں اضافے کا ذمہ دار کون ہوگا۔ وزیراعظم کے اس سوال پر واپڈا حکام خاموش ہوگئے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منصوبے میں 27 سے 30 سال کی تاخیر کی تحقیقات کرائی جائے، واپڈا حکام نے کہا کہ منصوبے کو 2016ءتک مکمل کرلیں گے۔
نیلم جہلم منصوبہ میں تاخیر‘ وزیراعظم کی چیئرمین واپڈا پر برہمی ‘ دو سال میں مکمل کرنے کی ہدایت
Jun 20, 2013