اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کی متفقہ پالیسی کے لئے پاک فوج نے ورکنگ پیپر تیار کرنا شروع کر دیا ہے، بجٹ کے بعد وزیراعظم نواز شریف سیاسی و عسکری قیادت کا مشترکہ اجلاس بلائیں گے۔ تاریخ میں پہلی بار امریکی ایلچی کو ڈرون حملوں کے خلاف سخت ترین احتجاجی مراسلہ دیا گیا ہے، پاکستان بنانا ریپبلک یا مشرف کا پاکستان نہیں، 18کروڑ جیتے جاگتے پاکستانیوں کا ملک ہے، اپنی فوجی غیرت اور خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دینگے، ڈرون حملوں پر امریکہ کو سخت پیغام دیا ہے۔ قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عوام کے دل کے قریب تر بات کی ہے یہ ہمارے منشور کا بھی حصہ ہے ایوان میں اچھا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ احتساب اور تنقید کا سامنا کرنے کو تیار ہیں، آئیں قومی امور پر آگے بڑھیں۔ وزیراعظم نواز شریف بجٹ کے فوری بعد آزادی و خودمختاری کے تحفظ کے دو نکاتی ایجنڈے پر قومی مشاورتی اجلاس بلائیں گے سب سے پہلے ڈرون حملوں کو رکوانے کی حکمت عملی کا اعلان ہو گا۔ امریکی ایلچی کو بلا کر سخت احتجاجی مراسلہ دے چکے ہیں، یہ مشرف کا پاکستان نہیں ہم کوئی کمزور ریاست نہیں ہیں،جیتا جاگتا پاکستان ہے، ہر قیمت پر پاکستان کی آزادی و خود مختاری کا تحفظ کیا جائے گا ، ملکی تاریخ میں پہلی بار امریکہ سے اتنا سخت احتجاج کیا گیا ہے ۔ قومی سلامتی کی پالیسی کے لئے وزیراعظم نواز شریف کی چیف آف آرمی سٹاف سے بات ہوئی ہے۔ فوج اس بارے ورکنگ پیپر تیار کر رہی ہے قومی قائدین کے اجلاس میں عسکری قیادت انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان موجود ہوں گے۔ بجٹ کے بعد نواز شریف پوری قومی قیادت کو دعوت دیں گے یہ مسئلہ اتنا گھمبیر ہے کہ کوئی جماعت کوئی حکومت اسے تنہا حل نہیں کر سکتی، قیادت عوام ایک ساتھ کھڑے ہوں گے۔ حکومت جلد احتساب بیورو کے چیئرمین کا نام تجویز کرے گی چاہتے ہیں ایسا چیئرمین نیب لایا جائے جس پر قوم متفق ہو‘ ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے‘ یہ کھوکھلا ہو چکا ہے۔ عمران خان کی باتیں ایک محب وطن پاکستانی کی آواز تھی اگر ایسی سوچ رہی تو ایوان طاقت کا محور بنے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کی تضحیک نہیں کر سکے گی‘ ہماری برائیوں‘ کوتاہیوں اور کمزوری کی جڑ ناانصافی‘ جھوٹ اور کوتاہی ہے، چیف الیکشن کمشنر کا نام تحریک انصاف نے تجویز کیا ، آزاد ریفری کا تصور عمران خان نے دیا اگر ریفری غلط فیصلے بھی کرے تو قبول کرنا پڑتا ہے، اگر گزشتہ الیکشن کی کوئی تحقیقات کرنی ہے تو صرف چار حلقوں میں نہیں اس سے زیادہ حلقوں کی تحقیقات کرا لی جائیں، دھاندلی کرانےوالے افسران کو نوکریوں سے برطرف کیا جائے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے پہلے خطاب کے جواب میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ ایوان میں پانچ سال بعد عمران خان کو دیکھ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ علاوہ ازیں حکومتی ارکان نے بجٹ کو عوام دوست اور اپوزیشن نے دشمن قرار دیتے ہوئے جی ایس ٹی میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2013-14ءکے بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رکن شائستہ پرویز ملک نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کے لئے حکومت نے متوازن بجٹ پیش کیا ہے‘ کفایت شعاری سے قومی خزانے کو اربوں روپے کی بچت ہوگی۔ ایم کیو ایم کے رکن سردار نبیل احمد گبول نے کراچی میں قیام امن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے پر ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے‘ ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکسوں کی چھوٹ دے کر حکومت نے سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچایا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن ماروی میمن نے بجٹ کو عوام دوست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے اتنے مالی وسائل نہیں چھوڑے تھے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاتا‘ حکومت نے نوجوانوں کے لئے مختلف سکیمیں متعارف کرائیں‘ پنشن کی کم سے کم رقم بڑھا کر پانچ ہزار روپے کی‘ تین مرلے کی ہاﺅسنگ سکیمیں متعارف کرائی گئیں۔ کم آمدنی والے لوگوں کے لئے ہاﺅسنگ سکیم کا آغاز خوش آئند ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ نے اپنے حلقے میں دریائی کٹاﺅ کا شکار ہونے والے دیہات کی طرف حکومت کی توجہ دلاتے ہوئے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے پر خصوصی احکامات صادر فرمائیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی ساجد احمد نے کہا ہے کہ 19 جون کا دن ایم کیو ایم یوم سیاہ کے طور پر مناتی ہے اس دن ہمارے 15 ہزار کارکن شہید کئے گئے‘ ایم کیو ایم کے کارکنوں کا قتل عام بند کرایا جائے۔ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جاکھرانی نے کہا ہے کہ بجٹ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا اس میں نظر ثانی کی جائے۔ انتخابی عمل میں شکوک و شبہات دور کرنے کا سلسلہ سندھ سے شروع کیا جائے ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔ علاوہ ازیں اپوزیشن نے بجٹ اجلاس میں وزراءکی عدم حاضری پر احتجاج کیا ہے۔ رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی نے کہا ہے کہ بجٹ اجلاس میں وزراءکی عدم حاضری سے حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ ہوتا ہے۔ وزراءایوان میں نہیں آئیں گے تو ہم بھی واک آﺅٹ کرینگے جس پر ڈپٹی سپیکر نے چیف وہیب شیخ آفتاب کو وزراءکی اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔