ریلوے میں سفارش پر تعینات 238 لاءافسروں کو برطرف کرنیکا فیصلہ

Jun 20, 2013

اسلام آباد (آئی این پی+ آن لائن) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے میں سفارش پر تعینات 238 لاءآفیسرز کو برطرف کرنے کافیصلہ کرلیا ،چینی کمپنی سے 75ریلوے انجنوں کی خریداری کے معاملہ میں سنگین بے قاعدگیوں کا معاملہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا ۔بدھ کو ریلوے کے باخبر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ وفاقی وزیر نے ریلوے کے غیر ملکی کمپنیوں سے ہونے والے معاہدوں کی تفصیلات کا جائزہ لیا اور معاہدوں میں ہونے والی ڈرافٹنگ میں قانونی خامیوں کو دور کرنے کی ہدایت کی اور اس ضمن میں وزارت قانون وانصاف سے بھی مشاورت کی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ ریلوے میں 238لاءافسران کی بھرتیاں میرٹ کی خلاف ورزی کرکے کی گئیں اور یہ لاءافسران ریلوے کو فائدہ پہنچانے کی بجائے ریلوے کے خلاف مقدمات لے جانے والے لوگوں سے مک مکا کرلیتے ہیں جس پر وفاقی وزیر نے ان 238لاءافسران کو فوری طور پر برطرف کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ مستقبل میں معاہدوں کے قانونی خامیاں دور کرنے اور پاکستان کے مفادات کا ہر صورت تحفظ یقینی بنانے کے لئے ایسی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو معاہدوں کی ڈرافٹنگ میں مہارت رکھتی ہوں گی ۔ دریں اثناءسابق دور حکومت میں ایک چینی کمپنی سے 75لوکو موٹو ایجنز خریدنے کے معاہدے میں بھی خامیاں ہیں اور ناقص انجن خریدنے کا فیصلہ کیاگیا ، یہ ڈیل 11ارب روپے میں کی گئی اور حکومت پاکستان کو 184ملین جرمانہ ادا کرنا پڑرہا ہے جبکہ چینی بنیک 10.8ملین ڈالرز بینک چارجز کی مد میں پہلے ہی وصول کر چکا ہے۔

مزیدخبریں