وزیرستان میں ملکی سلامتی کی جنگ لڑ رہے ہیں‘ دھرنا دیکر بات منوانا دہشت گردی کے مترادف ہے: پرویز رشید

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ سانحہ لاہور افسوسناک ہے۔ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی بعض جماعتیں مذہب کے نام پر یلغار کی سیاست کر رہی ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے یلغار کی سیاست ختم کرنا ہو گی۔ سب کو چاہیے کہ وہ عدالتی کمشن کی رپورٹ تسلیم کریں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں مسلح افواج آپریشن میں مصروف ہے۔ آپریشن کی تکمیل کیلئے ڈیڈلائن نہیں دے سکتے پوری قوم کو مسلح افواج کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اس وقت کوئی بھی تنازعہ پیدا نہیں کرنا چاہیے۔ پاکستان وزیرستان میں سلامتی کی جنگ لڑ رہا ہے۔ دہشت گرد جبر کے ذریعے بات منوانا چاہتے ہیں۔ نقل مکانی کرنے والے حکومت کے مہمان ہیں ہماری روایت ہے کہ مہمانوں کا مکمل خیال رکھیں گے، تمام سہولتیں فراہم کریں گے۔ آئی ڈی پیز کی زیادہ تعداد کیمپوں کی بجائے اپنے رشتے داروں کے گھر رہنا چاہتے ہیں۔ شمالی وزیرستان کے لوگ ملک کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ افغان حکومت سے مکمل رابطے میں ہیں۔ خطے میں تمام لوگوں کو امن کی ضرورت ہے ڈرون حملوں پر ساری دنیا ہمارا مؤقف جانتی ہے ہمیں جمہوری طریقے سے پاکستان کو مضبوط بنانا ہے سڑکوں پر دھرنے دے کر اپنی بات منوانا اور حکومت کا تختہ الٹنے کی بات کرنا دہشت گردی کے مترادف ہے۔ ایک سوال پر کہا کہ گلو بٹ نے غلط کیا لیکن جن لوگوں نے گلو بٹ کو تشدد کا نشانہ بنایا وہ بھی گلو بٹ ہیں۔ شمالی وزیرستان آپریشن پر تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوں۔ لاہور واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ شہروں میں ہنگامے کریں، ہمیں اپنے رویوں کو جمہوری بنانا ہو گی۔ آگ لگانے، توڑپھوڑ کی باتیں مناسب نہیں۔ بندوق اور جلائو گھیرائو کے ذریعے بات منوانا بھی دہشت گردی ہے۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر دھرنوں اور دھمکیوں کے ذریعے اپنا ایجنڈا مسلط کرنا بھی دہشت گردی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ چیف جسٹس کا لہجہ اختیار کرتے ہیں خود عدالت اور خود ہی فیصلہ کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن