واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ/ اے ایف پی/ رائٹر) امریکی محکمہ خارجہ نے 2014ء کی جاریکردہ رپورٹ کے مطابق ایران نے جوہری مذاکرات کے باوجود شام کو ہتھیار فراہم کئے۔ ایران نے لبنان میں حزب اللہ اور فلسطین میں حماس کی پشت پناہی کی۔ ایران نے عراق میں داعش کیخلاف مختلف گروپس کی پشت پناہی کی۔ ایران نے دنیا بھر میں دہشت گرد گروپوں کی امداد جاری رکھی۔ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ وارانہ بنیاد پر حملوں کا سلسلہ جاری رہا تاہم پاکستانی فوج کا کالعدم تحریک طالبان سمیت دیگر گروپوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ افغان طالبان اور حقانی لیڈرشپ پاکستان میں محفوظ ٹھکانے تلاش کر رہی ہے۔ دوسری طرف اچھی خبریں بھی آئی ہیں۔ پاکستان، فلپائن، نیپال، روس سمیت کئی ممالک میں دہشت گردوں کی سرگرمیاں کم ہوئیں۔ اے ایف پی، رائٹر کے مطابق دنیا بھر میں دہشت گردوں کے حملوں میں گذشتہ سال ہلاکتوں میں 81 فیصد اضافہ ہوا۔ 2014ء میں 95 ممالک میں 13,463 حملے ہوئے۔ اس سے ایک سال قبل 9700حملے ہوئے تھے۔ 2013ء کی نسبت ان میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔ ان ممالک میں عراق، پاکستان، افغانستان شامل ہیں۔ نائیجیریا میں بوکوحرام نے 662 حملے کئے جن میں 7512 افراد مارے گئے۔ دنیا بھر میں ماہانہ 1122 حملے ہوئے، مئی جون جولائی میں بہت خونریزی ہوئی۔ صدر اوباما کے حکم عراق اور شام میں دہشت گردوں پر فضائی حملے ہوئے۔ تاہم خوشخبری یہ ہے کہ پاکستان، فلپائن، نیپال، روس میں دہشت گردوں کی سرگرمیاں کم ہوئیں۔
پاک فوج کا آپریشن جاری: پاکستان اور دیگر کئی ممالک میں دہشت گردی کی سرگرمیاں کم ہو ئیں: امریکہ
Jun 20, 2015