اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ تمام دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور مالی مدد فراہم کرنے والوں کو پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ قوم کی تائید و حمایت سے ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا عزم پورا ہو گا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دورہ روس سے واپسی کے فوراً بعد رمضان المبارک کے پہلے روز پورا دن خیبر ایجنسی میں فوجی جوانوں کے ساتھ گزارا۔ اس علاقے میں ان کا یہ پہلا دورہ تھا۔ سب سے پہلے آرمی چیف نے پاکستان افغانستان سرحد کے قریب جوارو نامی مقام کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اختتام پذیر آپریش کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ان کی اعلیٰ پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور اس علاقے میں امن بحال کر کے زندگی معمول پر لانے میں ان کی قربانیوں کی شاندار الفاظ میں تعریف کی۔ آرمی چیف نے کہا کہ ایجنسی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کر دیے۔ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ اب پاکستان افغانسان سرحد کے کچھ محدود علاقوں میں کارروائی جاری ہے۔ شکنجہ کس دیا گیا ہے۔ اب دہشت گردوں کو دوبارہ ٹھکانے بنانے اور منظم ہونے کا موقع نہیں ملے گا۔ جس دشوار گزار علاقہ میں آپریشن کیا جا رہا ہے اسے دہشت گردوں نے غیرملکی ساختہ آئی ای ڈیز سے پر کر رکھا ہے اور منظم انداز میں اسے اپنے ٹھکانے کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ انہوں نے باڑہ میں اس مرکز کا بھی دورہ کیا جہاں ہتھیار ڈالنے والے شدت پسندوں کی ذہن سازی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے قبائلی بھائیوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے نہ صرف دہشت گردوں کو ان کے علاقہ سے نکالنے میں مدد کی بلکہ ان کی واپسی روکنے کا بھی عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے شہداء اور زخمیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستان افغانستان سرحد پر اگلے مورچوں کا دورہ کیا۔ جوانوں اور افسروں کو گلے لگایا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے معاونین کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، غیر متزلزل قومی عزم اور واضح سوچ کے باعث پاکستان کو دہشتگردی سے پاک بنانے کی ذمہ داری پوری ہوگی، قوم کے تعاون سے اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ کر ملک کو دہشتگردی سے پاک ملک بنائیں گے، دہشت گردوں کی پناہ گاہیں تباہ کردی ہیں۔ پاکستان افغانستان سرحد پر بچے کھچے دہشت گردوں کا صفایا کیا جا رہا ہے، کسی دہشت گرد کو دوبارہ پائوں نہیں جمانے دیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے علاقے میں فوجی آپریشن کے اختتامی مراحل کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو دوبارہ منظم نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اب کارروائی پاک افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے آخری چند ٹھکانوں پرہورہی ہے۔ جنرل راحیل شریف نے باڑا میں انسداد انتہا پسندی مرکزکا بھی دورہ کیا جہاں خیبرایجنسی میں ہتھیار ڈالنے والے شدت پسندوں کو تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ دی جارہی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قبائلیوں کی مکمل حمایت کی تعریف کی اور اپنے علاقوں میں دہشت گردوں کی واپسی کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کو سراہا۔ انہوں نے شہدا اور زخمیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ جنرل راحیل شریف نے انسداد دہشت گردی کے لیے کوششوں پر قانون نافذ کرنے والی تمام ایجنسیوں کی تعریف کی۔ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان سرحد کے قریب دہشت گردوں سے جنگ جاری ہے، دہشت گردوں اور تخریب کاروں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے۔ انہیں دوبارہ منظم نہیں ہونے دیا جائے گا۔ خیبر ایجنسی میں دہشت گردوں اور تخریب کاروں کے اثرورسوخ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی مالی مدد کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ دہشت گردوں کے ہمدردوں اور مالی مدد کرنے والوں کو بھی پکڑیں گے۔ خیبر ایجنسی میں دہشت گردوں کے مضبوط ٹھکانوں کا خاتمہ کر دیا ہے۔