لاہور + اسلام آباد (کامرس رپورٹر + صباح نیوز) وفاقی حکومت نے اس سال رمضان کے مہینے میں گزشتہ رمضان کے مقابلے میں یوٹیلٹی سٹورز پر 70 کروڑ روپے کم سبسڈی دی ہے۔ گزشتہ سال رمضان میں یوٹیلٹی سٹورز پر 2 ارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ موجودہ رمضان میں ایک ارب 30 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ سبسڈی دیئے جانے کے باوجود یوٹیلٹی سٹورز پر کئی اشیاء کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال ایک کلو دال چنا کی قیمت 62 روپے تھی جبکہ اس سال رمضان میں یوٹیلٹی سٹورز پر ایک کلو دال چناکی قیمت 24 روپے اضافے سے 86 روپے ہے۔ ایک کلو بیسن کی قیمت گزشتہ سال رمضان میں 70 روپے تھی جبکہ اس سال 16 روپے اضافے سے 86 روپے ہے۔ گزشتہ سال رمضان میں ایک کلو چینی کی قیمت 55 روپے تھی۔ اس سال رمضان میں ایک کلو چینی کی قیمت 3 روپے اضافے سے 58 روپے ہے۔ گزشتہ رمضان ایک لیٹر دودھ کے ڈبے کی قیمت 87 روپے تھی جبکہ اس سال 8 روپے اضافے سے 95 روپے ہے۔ تاہم 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 روپے کم ہے۔ گزشتہ رمضان میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 620 روپے تھی جبکہ اس سال 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 615 روپے ہے۔ یوٹیلیٹی گھی فی کلو کی قیمت میں 20 روپے کمی ہوئی۔ گزشتہ سال رمضان میں ایک کلو یوٹیلیٹی گھی کی قیمت 130 روپے تھی جبکہ اس سال ایک کلو یوٹیلیٹی گھی کی قیمت 110 روپے ہے۔ حکومت کی طرف سے رمضان المبارک کے دوران روزمرہ استعمال کی اشیاء کی کم نرخوں پر فراہمی کے لئے ایک ارب تیس کروڑ روپے کے اعلان کردہ رمضان ریلیف پیکیج پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے۔ اس پیکیج کے تحت روزمرہ استعمال کی اٹھارہ اشیا ملک بھر میں یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے اعانتی نرخوں پر فراہم کی جائیں گی۔