مقبوضہ کشمیر میں سوپور چلو مارچ ناکام بنانے کیلئے غیر اعلانیہ کرفیو نافذ‘ علی گیلانی گرفتار

سرینگر(این این آئی) بھارتی پولیس نے بزرگ سید علی گیلانی کو سرینگر میں سوپور چلو مارچ کی قیادت کیلئے گھر سے باہر نکلنے پر گرفتار کر کے ہمہامہ پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ہے ۔ سید علی گیلانی گزشتہ کئی روز سے مسلسل گھر میں نظربند تھے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کٹھ پتلی انتظامیہ نے رمضان المبارک کے پہلے دن سوپور چلو مارچ کو ناکام بنانے کیلئے سرینگر اور سوپورمیں کرفیو جیسی سخت پابندیاں عائد کر دیں۔ سرینگر میںصفاکدل ، چھتہ بل ، نوہٹہ ، خانیار ، ایم آر گنج، قادی کدل ، گوجوارہ،نائید کھائی ، بوہری کدل ، عالی کدل ور زینہ کدل کے سات پولیس اسٹیشنوں کے علاقوں میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ کرال خود اور مائسمہ کے علاقوں اولڈ سٹی ، سول لائینز اور دیگر میں بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی مسلسل ہدایت کر رہے ہیں۔ سرینگر اور سوپور کی سڑکوں پر بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری گشت کر رہی ہے جبکہ سوپور کی طرف جانے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی بھی کردی گئی ہے ۔انتظامیہ نے مارچ کو ناکام بنانے کیلئے رکاوٹیں اور خار دار تاریں بھی بچھادی ہیںاور سڑکوں پر صرف بھارتی فوج اورپولیس کی گاڑیاں گشت کر رہی ہیں۔ انتظامیہ نے مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے حریت رہنمائوں میر واعظ عمر فاروق ،محمد اشرف صحرائی، ایاز اکبر اور الطاف احمد شاہ کو گھروں میںجبکہ محمد یاسین ملک ،شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان ، مختار احمد وازہ،ہلال احمد وار اور شاہد الاسلام کو گرفتار کر کے پہلے ہی سرینگر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں نظربند کررکھاہے ۔ واضح رہے کہ حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق،محمد یاسین ملک اور شبیر احمد شاہ نے قصبے میں بھارتی مسلح ایجنٹوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے مارچ کی کال دی تھی ۔

ای پیپر دی نیشن