کوئٹہ + پشاور+ کرم ایجنسی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کوئٹہ اور پشاور میں فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ بلوچستان کے علاقے آواران میں سکیورٹی فورسز کے دو روز سے جاری آپریشن کے دوران گذشتہ روز مزید پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پچھلے روز تین دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا۔ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے جبکہ کرم ایجنسی میں کالعدم تحریک طالبان کے 6 شدت پسند کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیے۔ کوئٹہ کے علاقے نیو افغان روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ادھر پشاور میں خزانہ کے علاقے مسلم آباد میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سوار فائرنگ کر کے فرار ہو گئے۔ پولیس اہلکار گلزار کو ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے قتل کیا گیا۔ ادھر پشاور پولیس نے غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کر دیا ہے۔ گزشتہ تین دنوں میں 340 افغان باشندوں کو گرفتار کر لیا جبکہ کرم ایجنسی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 6 دہشت گرد کمانڈرز نے سکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی آپریشنز پشاور عباس مجید نے میڈیا کو بتایا گزشتہ تین دنوں میں پشاور کے مختلف علاقوں میں افغان مہاجرین کے خلاف کارروائیوں کے دوران 340 افراد کو دھر لیا گیا۔ سب سے زیادہ افغانی کینٹ سرکل سے گرفتار کئے گئے ہیں جن کی تعداد 143 ہے۔ ادھر سیکورٹی ذرائع کے مطابق 6 ٹی ٹی پی کمانڈرز نے اپر کرم ایجنسی کے افغان سرحدی علاقے شاہد انودھند میں سکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالے۔ ہتھیار ڈالنے والے دہشت گرد کمانڈرز کا تعلق تحریک طالبان پاکستان کے حکیم اللہ محسود گروپ سے ہے۔ ہتھیار ڈالنے والوں میں ٹی ٹی پی کے سابق امیر حکیم اللہ محسود کا بھائی اعجاز محسود اور چچا خیرمحمد بھی شامل ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ہتھیار ڈالنے والے ٹی ٹی پی کمانڈرز کو ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کر دیاگیا جہاں سے بعدازاں انہیں سوات میں پاک فوج کی جانب سے قائم بحالی کے مرکز کونسلنگ کیلئے بھیجا جائے گا۔
کوئٹہ، پشاور:2 پولیس اہلکار جاں بحق: آواران، مزید5 دہشت گرد ہلاک
Jun 20, 2016