اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے بھرتیوں میںبے قائدگیوں سے متعلق نیب کیس میںسابق آ ئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کی ضمانت قبل از گرفتاری کنفرم کردی۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست ضمانت کی سماعت کی ، عدالت نے غلام حیدر جمالی کی گرفتاری کیلئے ٹرائل کورٹ کی جانب جاری کئے گئے وارنٹ گرفتاری ختم کردیئے۔ عدالت نے قراردیا کہ ٹرائل نے ہائیکورٹ کے حکم کے تناظر میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے ، لیکن ٹرائل کورٹ قانون کے مطابق مناسب حکم دے سکتی ہے، کیس کی سماعت کے دوران ملزم آئی جی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھاکہ کانسٹیبلز کی بھرتیوں سے آ ئی جی کا براہ راست تعلق نہیں ہوتا اور بھرتیوں سے متعلق غلام حیدر جمالی نے براہ راست کوئی حکم جاری نہیں کیا ، اس دوران نیب کے وکیل کا کہنا تھاکہ نیب اپنی تحقیقات مکمل کر چکی ہے اور نیب نے غلام حیدر جمالی سے متعلق ریفرنس بھی دائر کردیا ہے احتساب عدالت میں ریفرنس کی سماعت جاری ہے وکیل نیب کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں سماعت مکمل ہو جائے گی اور اس مرحلے پر نیب کو غلام حیدر جمالی کی گرفتاری کی ضرورت نہیں، جسٹس یحیی آفریدی نے کہاکہ نیب کے کہنے کے بعد عدالت کے حکم کی ضرورت نہیں کیونکہ کیس اب احتساب عدالت میں ہے۔