اسد عمر نےچینی،خوردنی تیل اور گھی پر ٹیکس واپس لینے کی تجویز پیش کردی

پاکستان  تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ  اسد عمر   چینی،خوردنی تیل اور گھی پر  ٹیکس بڑھانے پر اپنی ہی حکومت پر برس پڑے اور کہا  کہ تحقیقات ہونی چاہیے اتنی تیزی سے چینی کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں، چینی پر ٹیکس بڑھانا نامناسب ہے، چینی پر ٹیکس میں اضافہ واپس لینا چاہیے،سیاسی انتقام کیلئے پکڑ دھکڑ اچھی نہیں، مگر جزا اور سزا اللہ کا قانون ہے، اگر کسی نے قوم کی دولت لوٹی تو یہ ہماری آئینی ذمہ داری ہے کہ اسکے لئے جزا اور سزا کا قانون ہو  ۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے قومی اسمبلی میں بجٹ پر  اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم نے یہاں تماشے دیکھیں ہیں کہ ایک رکن اسمبلی کھڑے ہو کر کہتا تھا ہمارا منہ نہ کھلوا، ہمیں پتا ہے تم نے چوری کی ہے، دوسرا رکن اسمبلی کھڑا ہوتا اور کہتا ہمیں بھی پتا ہے تم نے کتنی چوری کی ہے منہ مت کھلوا، آخر میں دونوں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کیلئے کھڑے ہو جاتے کہ جمہوریت بچائو، جمہوریت قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا معیشت میں کئی مسائل ہیں جو برسوں سے چلے آ رہے ہیں،   سلیم مانڈوی والا جب وزارت خزانہ چھوڑ کر گئے توایک سال کا ڈھائی ارب ڈالر خسارہ تھا، (ن)لیگ کی حکومت والے معیشت کی مہلک بیماری چھوڑ کر گئے تھے تاہم ہماری حکومتی کوششوں سے چند ماہ میں کرنٹ اکائونٹ خسار ے میں 70  فیصد کمی آئی ہے۔اسد عمر نے کہا کہطلب کم کرنے کیلئے رسد بڑھانا بہت ضروری ہے، متوسط طبقے پر بھی کم سے کم بوجھ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، جب تک برآمدات نہیں بڑھائیں گے بیرونی طاقتوں پر انحصار ختم نہیں ہوسکتا، جو نئی سرمایہ کاری لا رہا ہے اسے 5 سال کیلئے ٹیکس سے استثنی دینا چاہیے۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کھادوں کی قیمتیں بڑی تیزی سے بڑھی ہیں، چینی پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے اس پر تحقیقات کرنی چاہیے، یقین ہے ای سی سی کی میٹنگز میں کسی اور نے چینی کا مسئلہ اٹھایا یا نہیں مگر شیخ رشید نے ضرور اٹھایا ہوگا، تحقیقات ہونی چاہیے اتنی تیزی سے چینی کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں، چینی،خوردنی تیل اور گھی پرعائد ٹیکس واپس لینا چاہئے۔ چھوٹی گاڑیوں پر ایف ای ڈی بڑھا دی گئی ہے اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے، کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جسے فوری طور پر ختم کیا جائے، جی آئی ڈی سی ختم کرکے یوریا کی بوری پر 400 روپے ختم کرائیں۔اسد عمر کا کہنا تھا وزیراعظم نے بار بار کہا ہے کہ متوسط طبقے کو طاقتور کرنا ہے، ای او بی آئی کیلئے آج بھی زیادہ تر لوگ رجسٹرڈ نہیں ہے، جتنے بھی محنت کش ہیں سب کی ای اوبی آئی میں سوشل رجسٹریشن کرائی جائے، بھٹہ مزدوروں کیساتھ بہت بڑا ظلم ہو رہا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ مسلم لیگ(ن )کی بری حکمت عملی کی وجہ سے ایکسپورٹرز کا اعتماد ٹوٹا جسے بہت مشکل بحال کیا، یہ نظام ایسا نہیں ہے کہ بٹن دبا کر مسئلہ ہوجائے، جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھائیں گے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے دارومدارکو ختم نہیں کیا جاسکتا، نئی سرمایہ کاری لانے والوں کو 5 سال کیلیے ٹیکس سے استثنا دینا چاہیے، نئی سرمایہ کاری جب تک نہیں لگے گی اس وقت تک اس دلدل سے نہیں نکلیں گے، جن کی اربوں کی جائیدادیں ہیں انہیں کس بات کی فکر ہے۔

ای پیپر دی نیشن