اسلام آباد ( عبداللہ شاد+خبر نگار خصوصی) آنے والے کچھ دنوں میں بھارتی صوبہ منی پور میں بی جے پی کی حکومت گرنے کے قومی امکانات ہیں یوں کانگرس وہاں بھی حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی ۔ منی پور کی ودھان سبھا (صوبائی اسمبلی) میں نشستوں کے الٹ پھیر کے بعد اب منی پور میں بی جے پی کی حکومت خطرے میں آ گئی ہے ۔ گذشتہ روز بھی بی جے پی کے تین ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دے کر کانگرس میں شمولیت اختیار کر لی۔ حلیف پارٹیوں اور آزاد اراکین اسمبلی سمیت 6 دیگر ارکان نے بھی حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی ہے۔ 9 اراکین کی علیحدگی کے بعد وزیراعلیٰ این بیرن سنگھ کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ بی کے پی کی حلیف نیشنل پیپلزپارٹی نے بی جے پی سے حمایت واپس لے لی ہے، حکومت میں شامل این پی پی کے تینوں وزراء کے استعفیٰ کے ساتھ پارٹی کے چاروں اراکین علیحدہ ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ 60 رکنی منی پور اسمبلی میں گذشتہ انتخابات میں کانگرس کو سب سے زیادہ 28 نشستیں حاصل ہوئی تھیں، بی جے پی کے پاس 21 نشستیں تھیں لیکن اس نے ہارس ٹریڈنگ کر کے مخلوط حکومت قائم کر لی تھی،جو اب کسی بھی گر سکتی ہے۔