ملتان ( سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی لیبر ونگ اور نیشنل لیبر فیڈریشن کے زیراہتمام مرزا محمد عیسیٰ، حافظ عبدالرحمن قریشی،شاہ ولی راجپوت،مجاہد پاشا نے کہا ہے کہ سات کروڑ سے زائد محنت کشوں نے حالیہ وفاقی نجٹ اور صوبائی بجٹ کو یکسر مسترد کردیا ہے پاکستان بھر کے مزدور ،سرکاری ،نیم سرکاری اداروں کے ملازمین ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی اور ملکی تعمیروترقی کرنے والے معماروں اور پاکستانی قوم کے محسنوں کے ساتھ یہ سلوک گذشتہ 73سالوں سے جاری ہے اس ظلم نے پچھلے سالوں میں ہونے والے ظلم کو بھلا دیا ہے ہم سندھ کی صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ملازمین اور پنشنروں کیلئے بجٹ 10فیصد بڑھانے کا اعلان کیا ہے ہمارے مطالبات ہیں کہ مہنگائی کے تناسب سے مزدوروں کی ماہانہ اجرت کم از کم 30ہزار مقرر کی جائے اور پنشن کم از کم 15ہزار مقرر کی جائے اور 50فیصد تک اضافہ کیا جائے انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی بجٹ اور صوبائی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام طبقات کی اجرت ،تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ کرنے کی خاطر سنجیدگی سے غور کریں کورونا کی وجہ سے فیکٹریوں کے مالکان کو مزدوروں کو بیروزگار کرنے سے منع کریں سرکاری اور نیم سرکاری اداروں سے ڈیلی سیجز اور ورک چارج ملازمین کو گاہے بگاہے نکالنے کا رویہ بند کریں بلکہ انہیں مستقل کریں ای او بی آئی پنشن میں 2ہزار ماہانہ بڑھاکر اور کٹوتی کرنا جرم ہے دیہاڑی دار مزدوروں کو ای او بی آئی اور سوشل سکیورٹی میں رجسٹرڈ کیا جائے احساس پروگرام میں دوبارہ نظرثانی کی جائے اور حق داروں کو رجسٹرڈ کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لیبر ونگ اور نیشنل لیبر فیڈریشن کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا