کراچی(کامرس رپورٹر)اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو خواتین کے اکاونٹس کھلوانے کا پابند کیا جائے گا اور انہیں ٹارگٹ دئے جائیں گے جس کے تحت مقررہ ہدف کے مطابق خواتین کے اکاونٹس کھلوانے ہوں گے۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بینکاری شعبے میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرنے کے اقدامات کا حصہ ہے۔اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا گیا ہے بینکنگ میں شمولیت کے لحاظ سے جنسی فرق بہت زیادہ ہے جس کو کم کرنا ضروری ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سیما کامل نے کہا کہ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ خواتین بچت کے معاملے میں زیادہ فعال ہوتے ہیں بینک اکاونٹس کے ذریعے سے انہیں مدد ملے گی جب کہ عام تاثرہے کہ خواتین کے ڈیفالٹ ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں، اس لئے بینکوں کو بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل بینکاری کو فروغ دیا جارہا ہے اور ڈیجیٹل بینک بھی اگر آتے ہیں تو انہیں اجازت دی جائے گی لیکن اس میں صارفین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ ڈیجیٹل بینکاری کی بدولت گزشتہ سال ملک کی آبادی میں بینکاری کی سہولیات حاصل کرنے والوں کی شرح سال2020میں 14فیصد سے 21فیصد تک پہنچ گئی ہے لیکن یہ شرح اب بھی کم تصور کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بینک صارفین کی شرح انتہائی کم ہے جس کو بڑھانے کے لئے مرکزی بینک کی جانب سے ایس بی پی فائنانشل انکلوژن پروگرام کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں جس کا مقصد بینکنگ چینل میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرنا ہے تاکہ ان کی معیار زندگی میں بہتری آسکے۔
بینکوں کوخواتین کے اکائونٹس لازمی کھلوانے ہوںگے،اسٹیٹ بینک
Jun 20, 2021