مشکل وقت گزر گیا ، آنے والا بہتر ہوگا، بجٹ میں کچھ نہیں چھپایا، تیمور جھگڑا

پشاور (اے پی پی) خیبر پختونخوا کے وزیرخزانہ وصحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ بجٹ سے متعلق عوامی آرا خوش آئند ہے۔ خیبر پختونخوا کے بجٹ کو عوام نے سراہا ہے۔ اخراجات کی تفصیلات عوام کے سامنے بھی رکھی ہیں۔ بلین ٹری سونامی کے لئے خاطرخواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت نے پن بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ ہفتے کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ کے دوران تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ہم نے بجٹ میں عوام سے کچھ نہیں چھپایا سب کچھ ریکارڈ پر ہے۔ گزشتہ 8 ماہ  میں پہلی مرتبہ پن بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی باقاعدگی سے ہو رہی ہے۔ وفاقی حکومت نے پن بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات کی مد میں 36ارب روپے ادائیگی کے لئے حامی بھری ہے۔ ریونیو میں 4ارب روپے تک اضافہ ہوا ہے۔ عوام کے ٹیکس کے پیسے عوام پر ہی لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ غریب عوام کا بجٹ ہے اور اسے معاشرے کے ہر طبقے باالخصوص تاجربرادری نے سراہا ہے۔ بجٹ میں مڈل کلاس طبقے کیلئے گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کم کر کے ایک روپے کر دی گئی ہے۔ چھوٹے کسانوں پر ٹیکسوں کی چھوٹ ختم کر کے ان کو بڑا ریلیف دیا ہے جن سے وہ ضرور فائدہ اٹھائیں گے۔ لیبرکی تنخواہیں 7سے 8فیصد تک بڑھائی ہیں۔ اب عوام کے اعتمادکی وجہ سے ٹیکس نیٹ بڑھا ہے۔  ٹی ایم ایز کا بجٹ 9ارب روپے سے بڑھا کر 15ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ بجٹ میں اعداد وشمار حقیقت پر مبنی ہیں۔ ریونیو میں 4ارب روپے تک اضافہ ہوا ہے۔ عوام کی معاشی حالت میں بہتری لانے کیلئے حکومت 10ارب روپے سے زیادہ کے قرضے دے گی۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی مشکلات کے پیش نظر تنخواہوں میں اضافہ کیا۔ خوراک کی مد میں ریکارڈ 10ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ مشکل وقت گزر گیا ہے۔ آنے والا وقت بہتر ہو گا۔ یہ ایک تاریخی اور منفرد بجٹ ہے۔ تنخواہوں اور الائونسز پر تحفظات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ کسی بھی ملازم کی حق تلفی نہیں ہو گی۔ ہائوسنگ الائونسز کی مختلف درجہ بندیاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے خیبرپختونخوا حکومت کوکسی بھی مشکل کا سامنا نہیں ہے جوکہ کل بجٹ کا دوفیصدہے ۔انہوں نے کہاکہ ضم شدہ اضلاع کیلئے مختص کردہ 100ارب روپے انہیں پرخرچ ہونگے اور ان میں سے ایک پیسہ بھی ضائع نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ستمبرتک 7سے 9ملین آبادی کو ویکسنیٹ کریں۔ 18سے 29سال کے نوجوانوں اورخواتین کی ویکسینیشن شروع ہونے کی وجہ سے بوجھ بڑھا ہے۔

ای پیپر دی نیشن