مودی ن گٹھنے ٹیک دئیے 24جون کو اے پی سی طلب غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کی خصوصی  حیثیت بحالی کا امکان

نئی دہلی، سرینگر ( این این آئی +نوائے وقت رپورٹ +  انٹرنیشنل ڈیسک) مودی  سرکار نے عالمی دباؤ کے باعث  اپنے غیرقانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرکی صورتحال پر اے پی سی طلب کر لی ہے۔ جس میں وادی کی ریاستی حیثیت کی بحالی پر گفتگو ہو سکتی ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال ہونے کا امکان ہے۔ اے پی سی کانفرنس 24  جون کو ہوگی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکاری پر تنقید کرنے والی محبوبہ مفتی کو مدعو کیا گیا، محبوب مفتی نے دعوت نامہ ملنے کی تصدیق کر دی اور کہا مشاورت کر رہے ہی۔ بھارتی وکشمیری سیاسی جماعتیں شرکت کرینگی۔ خصوصی حیثیت کی بحالی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے آل کشمیری پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔  وزیر داخلہ اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے مشیر قومی سلامتی اجیت دوول سمیت اہم حکام سے ملاقات کی ہے۔ تیزی سے گرتی ہوئی عوامی مقبولیت کے باعث اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی میں پیش پیش وزیر داخلہ امیت شاہ اب کشمیرکی بدلتی صورت حال پر سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے مشیر قومی سلامتی اور جموں و کشمیر کے گورنر کے ساتھ طویل ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم مودی نے کشمیرکے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ کو کانفرنس میں شرکت کے لیے دعوت نامے بھیج دیئے ہیں جس پر دونوں رہنماؤں نے اپنی اپنی جماعت کی میٹنگ طلب کرلی ہے جس میں دعوت نامے کو قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آل پارٹیزکانفرنس آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ وادی میں تعطل کی شکار سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے طلب کی گئی۔ جس کے لیے مودی سرکار اپنے سابق حلیفوں سے مشاورت کرنا چاہتی ہے جب کہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اگست 2019 میں مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور کنٹرول مرکز کے حوالے کردیا تھا جبکہ کسی مزاحمت سے بچنے کے لیے اپنے حلیفوں سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا تھا جنہیں ایک سال بعد رہائی ملی تھی۔

ای پیپر دی نیشن