لاہور(سپورٹس رپورٹر ) تیراکی کی عالمی گورننگ باڈی فینا نے خواجہ سراؤں کو خواتین کی اشرافیہ کی دوڑ میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے ووٹ دیا ہے اگر وہ مرد بلوغت کے عمل کے کسی بھی حصے سے گزرے ہوں۔نئی پالیسی کے تحت خواتین کے مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے خواجہ سرا حریفوں کو 12 سال کی عمر تک اپنی منتقلی مکمل کرنی ہوگی۔فینا تیراکوں کے مقابلوں میں ایک 'اوپن' زمرہ قائم کرنے کا بھی ارادہ کریگی جن کی صنفی شناخت ان کی پیدائشی جنس سے مختلف ہے۔یہ پالیسی فینا کے 152 ارکان کے71فیصد ووٹوں سے منظور ہوئی۔یہ فیصلہ بدھاپیسٹ میں جاری عالمی چیمپئن شپ میں غیر معمولی جنرل کانگریس کے دوران کیا گیا۔اس سے پہلے فینا کے ارکان نے ایک خواجہ سرا ٹاسک فورس کی رپورٹ سنی جو طب، قانون اور کھیل کی دنیا کی سرکردہ شخصیات پر مشتمل تھی۔فینا کا فیصلہ سائیکلنگ کی گورننگ باڈی یو سی ایل کی جانب سے اقدام کے بعد کیا گیا ہے، جس میں مرد سے خاتون میں منتقل ہونے والے سوار کے خواتین کی دوڑ میں حصہ لینے سے قبل وقت کی مدت کو دوگنا کرنا ہے۔تیراکی کے معاملے کو امریکی لیا تھامس کے تجربات نے روشنی میں ڈال دیا ہے۔