لاہور(کامرس رپورٹر )چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ الماس حیدر نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار پاکستان میں رواں مالی سال کے 11 ماہ میں ریکارڈ 46 ملین سمارٹ اور فیچر موبائل فون اسمبل کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران20 ملین سمارٹ موبائل فون اسمبل کیے گئے جن میں سے اب تک 99 فیصد مارکیٹوں میں فروخت ہو چکے ہیں جبکہ 26 ملین فیچر موبائل فون اسمبل کیے گئے جن میں سے 97 فیصد خریدے جا چکے ہیں۔ اسمبلرز نے 1.9 بلین ڈالر کی مالیت کے موبائل فون پارٹس درآمد کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 31 مقامی اور غیر ملکی موبائل فون کمپنیوں کو لائسنس دیئے گئے جن میں سے 21 آپریشنل ہیں جبکہ نوکیا سمیت باقی کمپنیاں اپنے پلانٹس لگا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران صرف ایک غیر ملکی کمپنی نے 3.8 ملین فیچر فون درآمد کیے، اب یہ کمپنی بھی پاکستان میں پلانٹ لگانے جا رہی ہے۔ الماس حیدر نے کہا کہ انتہائی جدید ٹیکنالوجی سے لیس مقامی طور پر اسمبل کیے گئے بہترین سمارٹ اور فیچر موبائل فونز نے پاکستان میں خریداروں کا اعتماد بحال کیا ہے، یہ فون غیر ملکی اسمبلڈ موبائلز کے مقابلے میں بہت سستے اور کفایتی ہیں ۔یہ تیار ہوتے ہی مارکیٹ میں جگہ بنا لیتے ہیں جو پاکستان میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ای ڈی بی کی گڈ گورننس اور شفاف پالیسی کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی انجینئرنگ انڈسٹری ترقی و نمو اور مضبوط معاشی سرگرمیوں کے لیے قومی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کی کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھر پور قدرتی وسائل اور محنتی افرادی قوت کیساتھ ساتھ خطے میں بہترین سرمایہ کاری نظام کی بنیاد پر وہ اس شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرکے انجینئرنگ کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ الماس حیدر نے کہا کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ پاکستان میں تمام کاروباروں خاص طور پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بہتر اور سازگار کاروباری ماحول کی فراہمی اور تمام معیارات کو ہم آہنگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ اپنے منصوبے مکمل کرنے کی غرض سے انویسٹرز کیلئے بھی مختلف اقدامات کے ذریعے طریقہ کار کو سہل بنایا جا رہا ہے۔