غزہ(آئی این پی)اسرائیل کی طرف سے ناجائز طور پر نظر بند کیے گئے فلسطینیوں میں سے دو خلیل عواودہ اور رائد ریان کی جیل میں بھوک پڑتال جاری ہے۔ دونوں کی اس بھوک ہڑتال کو شروع ہوئے بالترتیب 108اور 73دن ہو چکے ہیں۔ ان دونوں کو اسرئیلی قابض اتھارٹی نے بغیر کسی مقدمے اور عدالتی ٹرائل کے مسلسل جیل میں نظر بند کر رکھا ہے۔ تقریبا ایک ہفتہ قبل خلیل عواودہ کو حالت زیادہ خراب ہوجانے پر رام اللہ جیل سے ہسپتال منتقل کیا تھا۔ لیکن پھر دوبارہ جیل واپس لے آیا گیا ہے۔ اسی ماہ انہیں پہلے بھی ایک بار حالت زیادہ خراب ہونے پر ہسپتال لے جایا گیا تھا۔جیلوں میں بند فلسطینی شہریوں کے لیے قائم ''پرزنرز سوسائٹی '' کے مطابق تقریبا دوہزار قیدیوں کی صحت کے مسائل کافی سنگین ہو چکے ہیں۔ تاہم اسرائیلی قابض اتھارٹی کی عدالت نے ان کی طرف سے رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست کو اس کے باوجود مسترد کر دیا تھا ۔جبکہ ایک اسرئیلی فوجی عدالت نے انہیں چھ ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔ وہ پچھلے سال 3 دسمبر سے نظر بند ہیں۔ نظر بندی کے چھ ماہ پورے ہونے کے بعد ان کی نظر بندی میں بلا جواز توسیع کر دی گئی۔ رائد ریان کو بھی خلیل عواودہ جیسے کئی عوارض کا سامنا ہے۔ علاوہ ازیں تقریبا سینکڑوں فلسطینی قیدی مختلف اسرائیلی جیلوں میں اسی طرح قید ہیں حالانکہ ان پر کوئی الزام ہے ، نہ مقدمہ اور نہ عدالتی کارروائی کی جا رہی ہے۔اسرائیلی جیلوں میں بلا جواز نظر بند کیے گئے فلسطینیوں میں سے 168 نے اسرائیلی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے کہ فلسطینی شہریوں کو مقدمات اور الزامات کے بغیر ہی جیلوں میں نظر بند کردینے کی ظالمانہ پالیسی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اسرائیلی عدالتیں حکومتی آلہ کار کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
قیدی بھوک ہڑتال