سانگلہ ہل (عمران الحسن بھٹی سے) سانگلہ ہل تحصیل میں کھاد کا بحران شدت اختیار کر گیا بلیک میں یوریا کھاد کی بوری 2200 سے 2400 میں فروخت ہونے لگی کھاد کے حصول کیلئے کسان در بدر رل گئے انتظامیہ کسانوں کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے کسان کھاد کی عدم دستیابی کی وجہ سے سراپا احتجاج بن گئے تفصیلات کے مطابق سانگلہ ہل تحصیل بھر میں یوریا کھاد کا بحران شدت اختیار کر گیا یوریا کھاد کی بوری 2200 سے 2400 روپے میں فروخت ہونے لگی کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے نوائے وقت کو بتایا کہ تحصیل بھر میں کھاد بلیک میں مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہے جبکہ حکومتی ریٹ 1850 روپے مختص کیا گیا ہے لیکن اس ریٹ پر ڈیلر کھاد دینے کو تیار نہیں ہے انتظامیہ کی جانب سے کسانوں کی کوئی داد رسی نہیں کی جا رہی ڈیلر کھاد کو سٹاک کر رہے ہیں او بعد میں اس کو بلیک میں فروخت کر رہے ہیں۔مقامی اسسٹنٹ کمشنر اور زراعت کا عملہ فرضی کارروائیاں ڈالنے میں اتنا ماہر ہو چکا ہے کہ مخبر خاص کی اطلاع پر کھاد ڈیلروں کے خفیہ گودام میں چھاپہ مارکر اگر 1000 بوری کھاد پکڑتا ہے تو اعلیٰ حکام اور میڈیا کو 300 بوری کی رپورٹ دیتا ہے باقی کی 700 بوری جس ڈیلر کے گودام سے پکڑتا ہے اسی کے ذریعے2200 سے2400 روپے کے حساب سے بلیک میں فروخت کروادیتا ہے۔
اور یوں یہ فافیا کسان کی خون پسینے کی کمائی ہڑپ کرتا جاتا ہے اسسٹنٹ کمشنر اور محکمہ زراعت کا عملہ رات گئے تک کھاد ڈیلروں کی دکان میں بیٹھا نظر آتا ہے کھاد کی بلیک میں سب سے آگے گجر برادر کھاد ڈیلر غلہ منڈی والے ہیں ۔