لاہور (نامہ نگار) مسلم ٹائون کے علاقے میں سیٹھ عابد کی بیٹی فرح مظہر قتل کیس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔ زیرحراست لے پالک بیٹے نے والدہ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ گھریلو ملازمہ سے پسند کی شادی کرنے کی اجازت نہ دینے پر اس نے ماں کے قتل کا پلان بنایا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز سیٹھ عابد کی بیٹی فرح کی نعش ملنے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے لے پالک بیٹے فہد کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس زرائع کے مطابق فہد اور ایک گھریلو ملازمہ رضیہ کو بھی متضاد بیانات کی روشنی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ فہد نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرتے بتایا کہ وہ رضیہ نامی گھریلو ملازمہ سے پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا، ملازمہ رضیہ طلاق یافتہ اور ایک بچی کی ماں تھی۔ فہد کے ماں کو گولی مار کر قتل کرنے کے بعد رضیہ نے فہد کے ساتھ مل کر کرائم سین سے شواہد ختم کرنے کی کوشش کی۔ رضیہ نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ فہد اس سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ پولیس کے پہنچنے پر رضیہ اور فہد ایک ہی کمرے میں موجود تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رضیہ نے فہد سے مل کر جائے وقوعہ سے گولی کا خول غائب کیا اور دو پستول زمین میں دبائے جبکہ ایک کو کچن میں چھپا دیا تھا۔
اعتراف قتل